حکومت کا ٹرمپ کو نوبل پرائز کے لیے نامزد کرنا غلامانہ ذہنیت کا عکاس ہے، حافظ نعیم الرحمن
5دن پہلے

ٹرمپ فلسطینیوں کا قاتل ہے، حکومت کی جانب سے نامزدگی قومی وقار کے منافی ہے، امیر جماعت اسلامی
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے حکومت پاکستان کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل پرائز برائے امن کی نامزدگی کی سفارش کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اس اقدام کو افسوس ناک، قومی وقار کے منافی اور غلامانہ ذہنیت کا عکاس قرار دیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام میں اسرائیل کا سرپرست ہے، یہ ایران پر اسرائیل کے حملے کو شاندار (Excellent) کہتا ہے اور ایران کو براہ راست دھمکیاں دے رہا ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ امریکی بحری اڈے خطے میں پیش قدمی کررہے ہیں امریکا اسرائیل کو تمام جنگی سہولتیں دے رہا ہے۔ ٹرمپ نے یوکرائن کی جنگ?ختم نہیں کروائی بلکہ مزید آگ بھڑک رہی ہے۔ پورے مشرق وسطیٰ کا امن تباہ ہورہا ہے اور حکومت امن کے نوبل پرائز کے لیے نامزد کرنے کی بات کررہی ہے۔ یہ سب افسوس ناک اور غلامانہ ذہنیت کا عکاس ہے۔
دریں اثنا مری میں سوشل میڈیا کیمپ کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرے، بلوچستان کی محرمیاں دور کرے اور نوجوانوں کو سستی اور معیاری تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے خطے کی صورتحال کے پیش نظر مہنگی بجلی اور آئی پی پیز معاہدوں کے خلاف تحریک کو موخر کیا ہے، جماعت اسلامی کی تحریک کے نتیجہ میں عوام میں آئی پی ہیز کے ظالمانہ معاہدوں کے بارے میں آگاہی آئی اور حکومت معاہدوں پر ں ظرثانی کے لیے تیار ہوئی۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ پورے نظام کی تبدیلی ضروری ہے اور اس کے لیے نوجوانوں کو اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔ موجودہ نظام انصاف کی فراہمی میں ناکام ہوگیا ہے، گزشتہ اٹھہتر برسوں سے اسٹیبلشمنٹ، بیوروکریسی، جاگیردار مل کر یہ نظام چلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی میں ایک ہی طرح کے لوگ ہیں، انہوں نے مل کر سابقہ آرمی چیف کو مدت ملازمت میں توسیع دی اور یہ سبھی اپنی تنخواہوں میں اضافے کررہے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ نوجوان سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم کو استعمال کرکے اسلام کا پیغام عام کریں، فلسطینیوں اور کشمیریوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی نظام ہی انسانیت کے دکھوں کا مداوا ہے۔