الیکشن نتائج ووٹوں کی گنتی پر نہیں ریاضی کے فارمولوں پر مرتب کیے گئ۔سراج الحق
7مہا پہلے
لاہور27 فروری 2024ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ الیکشن نتائج ووٹوں کی گنتی پر نہیں ریاضی کے فارمولوں پر مرتب کیے گئے، جمہوریت پر یقین رکھنے والی سیاسی جماعتوں کو جمہوریت اور آئین کی حفاظت کے لیے فیصلہ کن کردار ادا کرنا ہوگا، الیکشن سلیکشن کا نام ہے تو قوم سے مذاق اور اربوں روپے ضائع کرنے کی کیا ضرورت ہے، دھاندلی کو ایکسپوز کرنے کے لیے تمام آئینی و جمہوری راستے اختیار کریں گے، مسئلہ جیت ہار کا نہیں حق دار کے حق کا ہے۔
منصورہ میں ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی بندوں کو بندوں کی غلامی سے نکال کر اللہ کی ٖغلامی اختیار کرنے کی جدوجہد کررہی ہے، فرسودہ نظام نے عوام کو جکڑا ہوا ہے،حقیقی کامیابی اللہ کے دیے گئے نظام کے لیے جدوجہد ہی ہے۔ راستہ کٹھن اور مشکل ہے، ہمارے حوصلے بلند ہیں۔اس موقع پر سیکرٹری جنرل امیرالعظیم اور ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف بھی موجود تھے۔
امیر جماعت نے کہا کہ دھاندلی کے نتیجہ میں بننے والی حکومت کبھی بھی عوامی مسائل حل نہیں کرسکے گی، اداروں نے قوم کے اعتماد کو مجروح کیا، دائروں میں سفر سے استحکام، امن اور ترقی حاصل نہیں ہوگی، کرپشن زدہ لوگوں کو ایوانوں میں پہنچانے کاسلسلہ جاری رہا تو خدانخواستہ ملک مزید سانحات کا شکار ہوسکتا ہے، مہنگائی اور بے روزگاری کی چکی میں پسنے والی عوام کا پیمانہ صبر لبریز ہوگیا، الیکشن کمیشنر دھاندلی کی ذمہ داری قبول نہیں کررہے ہیں، عوام حساب مانگ رہے ہیں، ڈھٹائی سے نتائج تبدیل کیے گئے، الیکشن قوانین کے مطابق فارم 45نتائج ہی فائنل رزلٹس ہیں، قوم کا اتفاق ہے کہ نتائج کا اعلان فارم 45کے مطابق ہو، الیکشن آڈٹ کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی نے جمہوریت بچاؤ قومی مکالمہ میں سیاسی رہنماؤں، آزاد مبصرین، وکلاء کو مدعو کیا، اسلام آباد میں ہونے والی کانفرنس میں تمام شرکاء نے قوم کے جذبات کی ترجمانی کی، عوام کے احساسات کو راستہ نہ دیا گیا تو خطرہ ہے ہمیں بحیثیت مجموعی کوئی اور سانحہ دیکھنے کو ملے، پورے اخلاص سے مقتدر حلقوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ آپ غیر جانبدار ہوکر حلف کی پاسداری کریں گے تو ملک مضبوط ہوگا۔
سراج الحق نے کہا کہ ملک میں جاری شطرنج کا کھیل اب بند ہونا چاہیے، عوام اب اسے مزید برداشت نہیں کریں گے، بات اب اشاروں کنایوں سے بڑھ کر جلسوں تک پہنچ چکی ہے۔عوام کے مینڈیٹ کا احترام کرنا ہوگا، سیاست، معیشت اور جمہوریت کو بچانے کا یہی واحد راستہ ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ الیکشن کے بعد پولرائزیشن اور سیاسی عدم استحکام میں مزید اضافہ ہوگیا، بجلی، گیس اور پٹرول کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ ہورہا ہے، آئی ایم ایف سے مزید بیل آؤٹ لینے کی تیاریاں ہورہی ہیں، دھاندلی زدہ حکومت سے دنیا میں کوئی سلام نہیں لے گا۔ ایک طرف پاکستانی قوم تلخ ترین تجربات سے گزر رہی ہے دوسری جانب فلسطین و کشمیر میں مظالم جاری ہیں، ایک ایٹمی اسلامی ریاست کے حکومت جب عوامی مینڈیٹ کے بغیر قائم ہوگی تو نہ تو وہ ملک میں کوئی بہتری لاسکے گی اور نہ ہی اس میں اہل فلسطین و کشمیر کا مقدمہ لڑنے کی ہمت ہوگی، یہ الٹا بلیک میلینگ کے راستے کھولے گی، جماعت اسلامی تمام سیاسی پارٹیز کے ورکرز سے اپیل کرتی ہے کہ حقیقی جمہوریت کے لیے جماعت اسلامی سے مل کر جدوجہد کریں۔