جماعت اسلامی نے ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے ہر اعتبار سے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔لیاقت بلوچ
11مہا پہلے
لاہور 08جنوری 2024ء
نائب امیر جماعت اسلامی سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کراچی ورکرز کنونشن، جماعت اسلامی سندھ کے قائدین کے اجلاس اور لاہور میں میڈیا سوشل میڈیا ورکشاپ سے خطاب کیا اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 8فروری 2024ء انتخابات کے التوا کے لیے عوام سے خوفزدہ ملک کو آئین، جمہوریت اور انتخابی عمل سے ڈی ٹریک کرنے والے عناصر ملک و ملت سے سنگین مذاق کر رہے ہیں۔ جذباتی، ہیجانی، انتقامی اور مفاداتی سیاست کے علمبردار پوری قوم کے سامنے بے نقاب ہو گئے ہیں۔ جماعت اسلامی کا دوٹوک موقف ہے کہ آئین، انتخابات اور آزاد عدلیہ کی ہر صورت حفاظت کریں گے۔ پہلے ہی ناکام ناہل حکمران طبقہ نے ملک کو اسٹیٹس کو، بیڈگورننس کے ذریعے اقتصادی، سیاسی اور نظریاتی تباہی سے دوچار کیا ہے۔ پاکستان اب کسی نئے ایڈونچر اور سیاسی کھیل تماشا کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ ملک کے تاریخی محاذ پر آئین کے پاسدار بنیں اور 25کروڑ عوام کے جمہوری حق پر ڈاکہ زنی کا ہر حربہ قانون کی طاقت سے ناکام بنا دیں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملک کو سنبھالنے اور آزاد سیاسی جمہوری مستحکم نظام کے قیام کے لیے کھوکھلے جذباتی سطحی نعرے اور بیانیہ کی بجائے سنجیدہ اور اہل ٹیم کی ضرورت ہے۔ جماعت اسلامی نے ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے ہر اعتبار سے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ ترازو نشان اور اسلامی فلاحی انقلابی منشور کی بنیاد پر قرآن و سنت کی بالادستی، آئین و قانون کی فرما نروائی لائیں گے۔ قرضوں، سود، کرپشن اور کشکول کی معیشت کی بجائے خودانحصاری، اپنی قوم پر اور سیاسی پارلیمانی استحکام کے ذریعے ملک کو معاشی بحران سے نکالیں گے۔ سوشل میڈیا کے محاذ پر ہر نوجوان حب الوطنی، حب اسلام اور عوام کی رہنمائی کے لیے مثبت اور انقلابی کردار ادا کریں۔ جھوٹ، فریب، مبالغہ آرائی، تعصبات اور بدتہذیبی کی وجہ سے ملک کا مستقبل تاریک کیا جا رہا ہے، نوجوان نسل ہی ان رجحانات کو شکست دیں گے۔
مزید برآں منصورہ میں جماعت اسلامی الیکشن سیل میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عوام کے غیض و غضب کو دیکھتے ہوئے سابق حکمران ووٹرز کا سامنا کرنے سے گھبرائے ہوئے ہیں، سابقہ حکومتوں نے عوام پر بدترین مہنگائی مسلط کی۔ الیکشن کمیشن کسی دباؤ میں نہ آتے ہوئے صاف و شفاف انتخابات کو یقینی بنائے۔