ملک میں سیاسی گھٹن اور دھند کا موسم، آئین، قانون اور جمہوریت کی بالادستی سے ہی نکھر سکتا ہے۔سراج الحق
10مہا پہلے
لاہور 04جنوری 2024ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی گھٹن اور دھند کا موسم، آئین، قانون اور جمہوریت کی بالادستی سے ہی نکھر سکتا ہے۔ آئین کے آرٹیکلز 62,63 پر عمل ہو تو سیاست کرپشن سے پاک ہوسکتی ہے۔ قومی سیاست گزشتہ طویل عرصہ سے اہلیت اور ایمانداری پر نہیں، این آر او کی بنیاد پر چل رہی ہے۔ جمہوری ممالک میں مالی و اخلاقی لحاظ سے کرپٹ افراد کو ایک لمحے کے لیے بھی سیاسی اور عوامی مناصب پر برداشت نہیں کیا جاتا۔
منصورہ سے جاری بیان میں امیر جماعت نے کہا کہ ملک میں اقتدار جمہور کے نہیں، خاندانوں کے گرد گھومتا ہے، پارٹیوں میں نظریات کی جگہ شخصیت پرستی نے لے رکھی ہے، سیاستدانوں کی تربیت کے لیے اکیڈمیاں ہیں نہ معیار اور نہ ہی سیاسی پارٹیوں میں تربیت کا کوئی میکنزم ہے۔ سابقہ حکمران پارٹیوں نے سیاست میں گالم گلوچ کو پروان چڑھایا۔ 76برسوں سے سیاست اور اقتدار پر قابض افراد کی سپیشلائزیشن دولت اور جاگیریں ہیں۔ اہل اقتدار نے اپنی اولادوں کے لیے مال بنایا اور عوام کو بنیادی ضروریات تک سے محروم رکھا۔ پانامہ لیکس، پنڈورا پیپرز، توشہ خانہ، نیب کی فائلیں حکمرانوں کی کرپشن کی داستانیں ہیں۔ سرکاری وسائل کو ذاتی جاگیر سمجھ کر استعمال کیا گیا، قرضے لے کر ہڑپ کیے گئے، نتائج مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کی صورت میں عوام بھگت رہے ہیں، حکمران طبقات کو عوامی مشکلات سے کوئی سروکار نہیں، یہ ہرالیکشن میں پرانے وعدوں اور نعروں کی گردان دہراتے ہیں، سالہا سال سے اقتدار میں رہنے والی بڑی پارٹیاں اپنی کارکردگی بتائیں، یہ مزید باریوں کے طلب گار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ قوم کو اپنی تقدیر کا فیصلہ خود کرنا ہے، عوام الیکشن میں کارکردگی، اہلیت جانچ کر ووٹ دے،آزمودہ پارٹیوں کو مزید موقع ملا تو ملک کی حالت بدلے گی نہ ہی امن اور خوشحالی آئے گی۔ انھوں نے کہا کہ عوام کے پاس ووٹ دینے کے لیے جماعت اسلامی سب سے بہترین آپشن ہے، ہم نے انقلابی منشور دیا ہے جس میں ملک کی ترقی، وی آئی پی کلچر اور کرپشن کے خاتمہ کا جو وعدہ کیا گیا ہے اور بہتری کا جو روڑ میپ دیا گیا ہے، اللہ کی مددونصرت اور عوامی تائید سے اقتدار میں آکر اس پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے، ٹیکسز کا بوسیدہ نظام ختم کریں گے، سودی نظام پر پابندی لگا کر معیشت کو اسلامی خطوط پر استوار کیا جائے گا، وسائل کی منصفانہ تقسیم یقینی بنائیں گے۔
امیر جماعت نے مزید کہا کہ جو قانون کی حکمرانی نہیں چاہتے وہ ملک اور عوام کے دشمن ہیں۔ جماعت اسلامی کا دیرینہ موقف ہے کہ عوام کو آزادانہ طریقے سے اپنے نمائندے منتخب کرنے کا موقع ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ایک جمہوری جماعت ہے، جس میں باقاعدگی سے الیکشن ہوتے ہیں، ہمارے ہاں کارکنان کی تربیت کا موثر نظام موجود ہے، جہاں سے قیادت منتخب ہوتی ہے، جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ نوجوان ملک کا سرمایہ ہیں، ہم عام پڑھے لکھے افراد کو اسمبلیوں میں لانا چاہتے ہیں، پارلیمنٹ میں مزدور کی نمائندگی مزدور اور کسان کی کسان کرے گا تبھی ان طبقات کے مسائل حل ہوں گے۔ جماعت اسلامی نے ملک بھر میں اہل اور ایماندار لوگوں کو ٹکٹس دیے ہیں، ترازو کا نشان انصاف کی بلاتفریق فراہمی کا نشان ہے، عوام سے اپیل ہے کہ 8فروری کو تراز پر مہر لگائیں اور اسلامی فلاحی پاکستان کی بنیاد رکھیں۔