News Detail Banner

ہم نے سانحات سے سبق نہیں سیکھا، اسٹیبلشمنٹ قوم کو فتح کرنے کا خواب دیکھتی ہے، مشرقی پاکستان میں البدر اور الشمس کے شہدا کی قربانیوں بھلایا گیا۔امیر العظیم

11مہا پہلے

لاہور 16دسمبر 2023ء 

جماعت اسلامی لاہور کے زیر اہتمام منصورہ میں ”پاکستان کی سالمیت اور استحکام“ کے عنوان سے سقوط مشرقی پاکستان سانحہ کی یاد میں قومی کانفرنس کا انعقاد ہوا جس سے نائب امیر لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم نے کلیدی خطاب کیا، دیگر مقرر ین میں امیر جماعت اسلامی لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ، مرکزی رہنما جماعت اسلامی حافظ محمد ادریس، شیخ الحدیث مولانا عبدالمالک، قیم جماعت اسلامی لاہور خالد احمد بٹ، نائب امیر جماعت اسلامی لاہور شاہد اسلم، امیر جماعت اسلامی غربی لاہور عبدالعزیز عابد، نائب امیر لاہور ذکراللہ مجاہد، سینئر صحافی سجاد میر، عدنان عادل، میاں اشفاق انجم، صہیب شریف شامل تھے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ 16دسمبر پاکستان کی تاریخ کا الم ناک ترین دن ہے، اس روز ملک دولخت اور سانحہ اے پی ایس ہوا۔ انھوں نے کہا کہ ووٹ کے تقدس کو پامال کیا گیا، فاطمہ جناح کو دھاندلی سے شکست دی گئی، سقوط ڈھاکہ فوجی اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی قیادت کی ناکامی کی، 1970ء سے لے کر اب تک ملک میں سیاسی انجینئرنگ جاری ہے، قومی قیادت کو ترجیحات طے کرنا ہوں گی۔

امیر العظیم نے کہا کہ ہم نے سانحات سے سبق نہیں سیکھا، اسٹیبلشمنٹ قوم کو فتح کرنے کا خواب دیکھتی ہے، مشرقی پاکستان میں البدر اور الشمس کے شہدا کی قربانیوں بھلایا گیا۔ انھوں نے کہا کہ انھوں نے اپنی آنکھوں سے بنگلہ دیش میں ڈھاکہ کو ابھرتے دیکھا، مزید تباہی سے بچنے کے لیے قوم میں اتحاد و اتفاق ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج غزہ کے مجاہدین ارض مقدس کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں، لیکن اسلامی ممالک کے حکمران امریکا کے خوف سے خاموش ہیں۔

ضیا الدین انصاری نے کہا کہ ملک کی اسٹیبلشمنٹ نے پاکستان بننے کے بعد ہی فیصلہ کر لیا تھا کہ یہاں اقتدار کسی بھی صورت میں اکثریتی پارٹی کو نہیں دینا، 1970ء میں بھٹو اسٹیبلشمنٹ کا لاڈلہ تھا، لاڈلے بنانے کا یہ سلسلہ آج تک جاری ہے۔