News Detail Banner

عوام سے خوف زدہ لوگ الیکشن التوا کے شوشے چھوڑ رہے ہیں۔ سراج الحق

11مہا پہلے

لاہور 12دسمبر 2023ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ عوام سے خوف زدہ لوگ الیکشن التوا کے شوشے چھوڑ رہے ہیں۔ امن و امان کے قیام اور معیشت کے استحکام کے لیے بروقت صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد ضروری ہے، جمہوری ممالک میں عالمی جنگوں کے دوران بھی عوام کو حق رائے دہی سے محروم نہیں کیا گیا۔

منصورہ میں مختلف ٹی وی چینلز کو انٹرویو اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ خیبرپختوانخواہ میں برف باری کا مطلب یہ نہیں کہ کاروبار زندگی رک جائے، خود انہی علاقوں کا رہائشی ہوں جہاں برف پڑتی ہے،لوگ کھانا کھاتے ہیں، کاروبار کرتے ہیں،نماز کے لیے مساجد جاتے ہیں، ان شاء اللہ مقررہ روز ووٹنگ عمل میں حصہ بھی لیں گے۔ انھوں نے سوال کیا کہ کہیں ایک فیصد سے بھی کم علاقہ یا پہاڑ پر برف پڑتی ہے تو کیا 99 فیصد لوگوں کو جمہوری حق سے محروم کردیا جائے جو انھیں پانچ سال بعد میسر آتا ہے؟ انھوں نے کہا کہ عوام کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے، خراب سیکیورٹی حکمرانوں کی نالائقی کا ثبوت ہے، یہ نااہلی تسلیم کریں۔ سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی اس موقع پر موجود تھے۔

سراج الحق نے کہا کہ جاگیرداری نظام، تھانہ پٹوار کلچر، سیاسی جماعتوں پر خاندانی اجارہ داریوں کی وجہ سے ملک میں جمہوری نظام مضبوط نہیں ہو سکا۔ قائداعظمؒ نے فرمایا تھا کہ پاکستان ماڈل ریاست بنے گا، 76سال گزر گئے عوام بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں، عدالتوں میں انصاف نہیں،احتساب مذاق بن چکا، مہنگائی، بے روزگاری نے عام آدمی کی زندگی عذاب بنا دی ہے، 80فیصد آبادی مضر صحت پانی پینے پر مجبور ہے، پونے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، پیپلزپارٹی اور ن لیگ کو بار بار موقع ملا، پی ٹی آئی نے بھی وفاق میں پونے چار سال اور خیبرپختونخوا میں دس سال حکومت کی، عام آدمی کے حالات نہیں بدلے۔ عوام نے8 فروری کو اپنے روشن مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے، ان کے پاس جماعت اسلامی کی صورت میں بہترین متبادل موجود ہے۔

امیر جماعت نے کہا کہ الیکشن کمشنر سے بس یہی مطالبہ ہے کہ حلف کی پاسداری کریں، انتخابات میں ماضی کی غلطیوں کو نہ دہرایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے اس فیصلہ پر اب افسوس ہی کیا جا سکتا ہے جس میں انتخابی ڈیوٹیوں کے لیے جوڈیشری کی بجائے ضلعی انتظامیہ سے افراد کا انتخاب کیا گیا ہے۔ ہمارا ہمیشہ سے یہ مطالبہ رہا ہے کہ الیکشن کمیشن مالی اور انتظامی لحاظ سے آزاد ہو، ہم اداروں کو غیرجانبدار دیکھنا چاہتے ہیں۔ ملک میں ووٹنگ سسٹم آزاد ہوا تو جماعت اسلامی آگے آئے گی۔ نوجوان نسل جماعت اسلامی کی طرف متوجہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ معیشت کی بحالی، امن و امان کاقیام، قانون کی بالادستی کسی بھی معاشرہ میں لازم و ملزوم ہیں، افسوس کہ پاکستان میں ایک شعبہ میں بھی بہتری نہیں آئی۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا نظریہ اسلام اور پاکستان ہے، ملک کی کشتی ہچکولے کھا رہی ہے، جماعت اسلامی اپنی جدوجہد سے اسے بھنور سے نکالے گی، عوام کی مدد سے ملک کو کلین، گرین، کرپشن فری خوشحال اسلامی ریاست بنائیں گے، تمام حلقوں میں اہل، ایمان دار، نڈر اور بے باک امیدواروں کا چناؤ کر رہے ہیں، انقلابی منشور دیا ہے، الیکشن کے لیے سو فیصد تیارہیں، قوم قبضہ مافیا کے خاتمے کے لیے ترازو پر مہر لگائے، ووٹ کے ذریعے سیاسی فرعونوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے، یہی کرپٹ حکمرانوں کے احتساب کا واحد راستہ ہے۔