ملک میں فرسودہ نظام قائم و دائم، لاڈلے بدلتے رہتے ہیں۔سراج الحق
11مہا پہلے
لاہوریکم دسمبر 2023ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں فرسودہ نظام قائم و دائم، لاڈلے بدلتے رہتے ہیں، ایک ہی قبیل کے لوگ جھنڈے، نعرے اور پارٹیاں بدل کر قوم پر 76برسوں سے مسلط اور سٹیٹس کو قائم رکھے ہوئے ہیں، کرپٹ نظام سے نجات کے لیے عوام 8فروری کو جماعت اسلامی کے حق میں فیصلہ دے۔
جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ انگریز چلا گیا، وفادار چھوڑ گیا۔ آزادی سے لے کر اب تک قومی وسائل کو بے دردی سے لوٹا گیا، اقتدار پر مسلط رہنے والوں نے جائدادوں، کارخانوں میں اضافہ کیا، عوام کو روٹی کا بھی محتاج کردیا، انہوں نے اربوں کے قرضے لیے، ملک کو 77 ہزار ارب کا مقروض کیا، رقم کہاں گئی کسی کو معلوم نہیں، ادائیگی کے لیے عوام پر ٹیکسز اور مہنگائی مسلط کردی گئی، حکمرانوں کے شاہانہ خرچوں اور پروٹوکول میں کوئی فرق نہیں آیا، یہ ایکڑوں پر محیط سرکاری محلات میں سرکاری سیکیورٹی کے حصار کے ساتھ مقیم ہیں، غریب فٹ پاتھوں پر سوتے ہیں، بچیاں بھیک مانگتی ہیں، بھوک مٹانے کی خاطر غلط کاموں پر مجبور ہیں، مگر اہل اقتدار کو کوئی فرق نہیں۔ حکمرانوں نے ادارے تباہ کیے، تعلیم و صحت کا نظام برباد ہے، ایک عام آدمی کے لیے پینے کا صاف پانی میسر نہیں، ہر پانچواں شخص یرقان کا مریض ہے، ہرسال کینسر سے ڈیڑھ لاکھ اموات ہوجاتی ہے۔ مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کا پیٹ پالنا اور بچوں کو سکول بھیجنا ناممکن ہوگیا۔ نگران حکومت سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں پر کاربند ہے، حکمران پارٹیوں نے قوم کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا غلام بنادیا۔ سابقہ حکمرانوں نے ذاتی مفادات کی خاطر ملک و قوم کا مستقبل داؤ پر لگایا، ”روٹی، کپڑا، مکان“، ملک کو ”ایشین ٹائیگر بنانے“ اور ”تبدیلی“ کے نعروں سے عوام کو دھوکا دیا گیا۔ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی پالیسیوں میں کوئی فرق نہیں، ان کی وجہ سے یوتھ مایوس ہوئی، 70لاکھ نوجوان نشے کے عادی ہوگئے، انہوں نے معیشت اور نظریہ سے کھلواڑکیا، یہ مل کر ٹرانس جینڈر بل لے کر آئے اور عریانی و فحاشی کا راستہ کھولا، انہوں نے کشمیر کا سودا کیا، امریکا کے خوف کی وجہ سے اہل فلسطین کے حق میں ایک لفظ بھی ادا نہیں کیا۔ آج بھی مقبوضہ کشمیر انسانوں کی سب سے بڑی جیل ہے، ہزاروں نوجوان قید ہیں، غزہ میں معصوم بچوں اور حاملہ خواتین کا قتل ہورہا ہے، اسرائیل کے ظلم پر حکمرانوں کی خاموشی کو پوری قوم نے دیکھ لیا۔ملک میں اندھیر نگری چوپٹ راج ہے، احتساب اور انصاف مذاق بن چکا، طاقتور کے لیے قانون کھلونا ہے، اسے جب چاہے ریلیف مل جاتا ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ الیکشن سے قبل ہمارے پاس 60دن باقی ہیں، اس مدت کے لیے دوران کارکنان اور ہر وہ شخص جو ملک میں ظالمانہ نظام کا خاتمہ چاہتا ہے، جماعت اسلامی کی دستک مہم کا حصہ بنے۔ حق کا ساتھ نہ دینا اور ظلم پر خاموشی بھی ظالم کے ہاتھ مضبوط کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے قوم فیصلہ کرے، آزمائی ہوئی پارٹیوں کو اب کی بار بھی موقع ملا تو مسائل میں مزید اضافہ ہوگا، آزمود ہ جاگیردار، وڈیرے اور سرمایہ دار ایک دفعہ پھر نئے نعروں سے نمودار ہوئے ہیں، عوام الیکشن میں ووٹ کی طاقت سے ان کا احتساب کرے، عدالتیں اور احتساب کے ادارے ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکے۔ جماعت اسلامی ہی واحد جماعت ہے جو ملک کوترقی، امن کی شاہراہ پر ڈال سکتی ہے، ہم سودی نظام کا خاتمہ کریں گے، عدالتوں میں قرآن کا نظام لائیں گے، ججز مساجد میں بیٹھ کر فیصلے کریں گے، ہم ملک میں طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ کریں گے، صحت کے نظام کو بہتر کیا جائے گا، ملک کے وسائل اس کے حقیقی وارثان عوام پر خرچ ہوں گے۔