News Detail Banner

بدامنی اور مہنگائی ملک کے سلگتے ہوئے مسائل، براہ راست ذمہ دار ماضی کی حکومتیں ہیں۔ سراج الحق

1سال پہلے

لاہور30 ستمبر 2023ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ بدامنی اور مہنگائی ملک کے سلگتے ہوئے مسائل، براہ راست ذمہ دار ماضی کی حکومتیں ہیں۔ خیبر پختونخواہ میں دہشت گردی کی نئی لہر سے صوبہ کا ہرشخص بری طرح متاثر، بلوچستان جل رہا ہے، اندرون سندھ اور پنجاب کے کچے کے علاقوں میں ڈاکو راج، بڑے شہروں میں سٹریٹ کرائمز، ڈکیتی کی وارداتوں نے شہریوں کی زندگی جہنم بنادی۔ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی نے صوبوں اور مرکز میں سالہا سال حکومت کی، بہتری نہ لاسکیں۔ عدم استحکام اور معاشی بحران کے خاتمہ کے لیے قوم جماعت اسلامی کو موقع دے، آزمائی ہوئی حکمران جماعتوں کے لیڈران ایک دفعہ پھر عوام کودھوکا دینے کی کوشش کررہے ہیں، بالخصوص نوجوانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ اب کی بار ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کے دلفریب اور حھوٹے نعروں کا شکار نہ بنیں، یہ لوگ ووٹ لے کر مڑ کے نہیں دیکھتے، پاکستانیوں کے لیے فیصلہ کن لمحات آنے والے ہیں، سات دہائیوں سے ملک لوٹنے والوں کا ووٹ کی طاقت سے احتساب کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ہنگو بم دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مستونگ اور ہنگو میں جمعہ کو ہونے والے دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اندوہناک واقعات کی شفاف تحقیقات کرکے ذمہ داران کی گرفتاری اور سخت سزا کا مطالبہ کیا۔انہوں نے شہدا کی مغفرت اورزخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی اور لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی ان کے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت شہدا کے وارثین اور زخمیوں کو فوری مالی امداد جاری کرے۔ 

امیر جماعت نے ملک میں مجموعی امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکمرانوں کو ان کی آئینی ذمہ داری یاد دلائی اورکہا کہ امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ حکومت اور سیکیورٹی ادارے عوام کو تحفظ دیں۔ آئندہ الیکشن کی صورتحال کے پیش نظر مرکز اور صوبوں کی نگران حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ امن وامان کو یقینی بنائیں تاکہ عوام بغیر خوف کے گھروں سے نکلیں اور حق رائے دہی کا استعمال کرکے اپنے لیے نئی قیادت کا انتخاب کریں۔ پرامن اور شفاف الیکشن کے نتیجہ میں بننے والی حکومت ہی ملک میں استحکام کی جانب پہلا قدم ہوگا۔ 

بعدازں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ نبی مہربان صلی اللہ علیہ وسلم پوری انسانیت کے لیے رحمت بن کرآئے اور انہوں نے قرآن کی صورت میں بنی نوع انسان کو دنیاوی و اخروی کامیابی کا نسخہ تھمایا۔ قرآن اور نبی کریمؐ کی حیات مبارکہ پر عمل کرکے نہ صرف مسلمان بلکہ دنیا کا ہرشخص کامیاب وکامران ہوسکتا ہے، یہ معاشی، سماجی، سیاسی مسائل کا مکمل حل اور حکمت و تدبر کا خزانہ ہیں۔ 

امیر جماعت نے کہا کہ دنیا کے موجودہ مسائل کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ امت قرآن کریم کی تعلیمات اورحضورؐ کے اسوہئ حسنہ پر عمل پیرا نہیں۔ مسلمان اگر قرآن و سنت کو مضبوطی سے تھام لیں اور متحد ہوجائیں تو پوری انسانیت کو امن ترقی و خوشحالی نصیب ہوسکتی ہے، ایسا صرف اجتماعیت سے ممکن ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ تذکیہ نفس اور اجتمائی زندگی کا شعور مومن کی معراج ہیں، جماعت اسلامی فرد اور معاشرہ کی بیک وقت اصلاح کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کی تشکیل اس اصول کی بنیاد پر ہوئی تھی کہ یہاں اسلامی نظام نافد ہوگا جس سے پوری دنیا روشنی لے گی۔ متحدہ برصغیر میں نمازوں پر پابندی تھی نہ کوئی کسی کو حج ادائیگی اور روزے رکھنے سے روکتا تھا، مسلمانوں کے لیے الگ وطن صرف اسی لیے حاصل کیا گیا تاکہ اجتماعی طور پر دین کا ماڈل یہاں نافذ ہو، اسی مقصد کے لیے لاکھوں اسلامیان برصغیر نے قربانی دی، مگربدقسمتی سے ملک پر وہ لوگ مسلط رہے جنہوں نے یہاں ایک دن کے لیے بھی دین نافذ نہیں ہونے دیا۔ اب جب کہ آزادی کو پون صدی گزر چکی ہے اور حکمرانی کے تمام تجربات ناصرف ناکام ہوگئے ہیں بلکہ ان سے ہرروز مزید تنزلی آرہی ہے تو لازمی طور پر اسلام کا تجربہ کرنا ہوگا۔ ہمارا یقین کامل اللہ تعالی کے اس وعدے پر ہے جو انسان سے کیا گیا اور وہ یہ کہ دین ہی کامیابی ہے۔ پاکستان میں عوام کے پاس بہترین موقع ہے کہ الیکشن میں اس جماعت کو ووٹ دیں جو یہاں اسلامی نظام کے لیے کوشاں ہیں۔ جماعت اسلامی امید کی واحد کرن ہے۔