عام صارفین پر بوجھ ڈالنے کی بجائے بجلی کی مفت خوری، چوری روکی جائے، مراعات یافتہ طبقہ اپنی مراعات کم کرنے کو بالکل تیار نہیں، سارا زور عوام کا خون نچوڑنے پر لگایا جا رہا ہے۔سراج الحق
1سال پہلے
لاہور11 ستمبر 2023ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عام صارفین پر بوجھ ڈالنے کی بجائے بجلی کی مفت خوری، چوری روکی جائے، مراعات یافتہ طبقہ اپنی مراعات کم کرنے کو بالکل تیار نہیں، سارا زور عوام کا خون نچوڑنے پر لگایا جا رہا ہے۔ سالانہ 590ارب کی بجلی چوری ہوتی ہے، سرکاری ملازمین اربوں روپے کی مفت بجلی استعمال کرتے ہیں، لگ بھگ 500ارب کے لائن لاسز ہیں، حکومت آئی پی پیز سے مہنگے داموں بجلی خریدتی ہے، جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ آئی پی پیز معاہدوں پر فوری نظرثانی کی جائے، ڈسٹری بیوشن کمپنیاں اربوں کی ریکوری پر توجہ دیں، سابقہ حکومتوں نے پن بجلی اور دیگر سستے منصوبے لگانے کی بجائے کک بیکس لے کر درآمدی فیول سے بجلی پیدا کرنے کے کارخانے لگائے، یہ ملک اور عوام دشمنی تھی، معاہدوں کے ذمہ داران کا احتساب کیا جائے۔ گزشتہ پانچ برس عوام پر قیامت گزری، مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی میں بے تحاشا اضافہ ہوا، پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی سابقہ حکومتیں مسائل میں برابر کی شریک ہیں۔ آئی ایم ایف سے اس کی مرضی کی شرائط پر قرضے لیے گئے، جنھوں نے قرضے ہڑپ کیے ان کی جائدادیں نیلام کر کے ادائیگی کی جائے، عوام نے قرضے لیے نہ وہ ادا کریں گے۔ نگران حکومت آئی ایم ایف اور سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں پر عمل درآمد کی بجائے عوام کے حق میں فیصلے کرے۔ بجلی، گیس ٹیرف میں اضافہ نگران حکومت کا مینڈیٹ نہیں، یہ صاف و شفاف الیکشن کرا کے اقتدار منتخب نمائندوں کے سپرد کر دیں تو قوم پر احسان ہو گا۔ جماعت اسلامی مہنگائی اور مہنگی بجلی کے خلاف پرامن احتجاجی تحریک بھرپور طریقے سے جاری رکھے گی، جنوبی پنجاب سے عوامی تحریک کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا، آیندہ دنوں میں چاروں گورنر ہاؤسز کے سامنے دھرنے دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری اور مختلف وفود سے منصورہ میں ملاقات کے دوران کیا۔
امیر جماعت نے کہا کہ شوگر ملز مالکان کسانوں سے 250سے 300روپے من قیمت پر گنا خریدتے ہیں جس سے ساڑھے چار کلو چینی نکلتی ہے اور اس کی پروڈکشن پر تقریباً 50روپے خرچ آتا ہے۔ شوگر ملز مالکان گنے سے دیگر پراڈکٹ بھی تیار کرتے ہیں، چینی کی زیادہ سے زیادہ فی کلوقیمت 90سے 100روپے تک ہونی چاہیے، حکومت پنجاب کی جانب سے ملز مالکان سے 140روپے کلو چینی خریدکر لوگوں کو فراہم کرنے کا فیصلہ سراسر ملز مالکان کو نوازنے کے مترادف ہے، جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ چینی، آٹا، گھی، دالوں سمیت تمام اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کم از کم 50فیصد کمی کی جائے۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے، خوراک کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ سمجھ سے بالاتر ہے، اس کا مطلب واضح طور پر یہی ہے کہ مافیاز کما رہے ہیں اور غریب لٹ رہا ہے، عوام کا پیمانہئ صبر لبریز ہو چکا ہے، ان میں مزید قربانیاں دینے کی سکت نہیں، حکمران قوم پر رحم کریں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوامی حقوق کے لیے میدان میں کھڑی ہے، تمام حکمران پارٹیاں بری طرح ایکسپوزہو گئیں، یہ سوسال بھی اقتدار میں رہیں تو ملک ترقی نہیں کرے گا، یہ ہر الیکشن کے موقع پر لوگوں سے جھوٹے وعدے کرتے ہیں اور اقتدار میں پہنچ کر صرف مال کماتے ہیں، انھوں نے اپنے شہزادوں اور شہزادیوں کا مستقبل محفوظ اور قوم کے بچوں کا تباہ کیا، ان کا کوئی ادارہ یا عدالت احتساب نہیں کر سکی، صرف عوام ہی ووٹ کی طاقت سے ان کا احتساب کریں، قوم حقیقی تبدیلی کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔