News Detail Banner

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ90 دنوں سے ایک دن زیادہ بھی الیکشن میں تاخیر قبول نہیں۔ مقررہ آئینی مدت میں انتخابات کے انعقاد کے لیے سپریم کورٹ جارہے ہیں۔

7مہا پہلے

لاہور26 اگست 2023ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ90 دنوں سے ایک دن زیادہ بھی الیکشن میں تاخیر قبول نہیں۔ مقررہ آئینی مدت میں انتخابات کے انعقاد کے لیے سپریم کورٹ جارہے ہیں۔ 

منصورہ میں بنگلہ دیش جماعت اسلامی کے رہنما علامہ دلاور حسین سعیدی کی شہادت کے سلسلے میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مہنگائی، بجلی اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کرتے ہوئے ملک گیر مظاہروں کا اعلان کیا اور عوام سے اپیل کی کہ اپنے حق کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے پاؤں چاند پر اور ہمارے حکمرانوں کے عوام کی گردنوں پر ہیں۔ گزشتہ پانچ برسوں میں تین حکومتیں بدلیں، پالیسیاں آئی ایم ایف کی ہی چل رہی ہیں۔ بجلی کے بل میں 16 اقسام کے ٹیکسز شامل ہیں، فی یونٹ قیمت56 روپے تک چلی گئی، غریب بل ادا کرتا ہے، حکمران طبقہ اربوں کی بجلی مفت استعمال کرتا ہے، مزدور کابجلی کا بل ہی 50 ہزار تک چلا گیا، لوگ بلوں کو جلا رہے ہیں، خودکشیاں کررہے ہیں، غریبوں کو قربانیوں پراکسانے اور ان کا خون نچوڑنے والے سن لیں عوام مزید قربانیاں نہیں دے سکتے، قرض لے کر کھانے والے حکمرانوں کی جائیدادوں کا آڈٹ کروایا جائے اورانہیں بیچ کر ملک کا قرض اتارا جائے، غریب نے قرضہ لیا نہ وہ ادا کرے گا، ہم خاموش نہیں رہیں گے، قوم امریکہ اور آئی ایم ایف کا غلام بننے کو تیار نہیں، جماعت اسلامی کے زیراہتمام جمعہ کو چیچہ وطنی میں احتجاجی جلسہ ہوا، آج گجرانوالہ، پشاور اور کراچی میں مظاہرے ہورہے ہیں، یکم ستمبر کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں نوجوانوں کا احتجاج ہوگا۔ نگران حکومت اگر تاریخ میں نام لکھوانا چاہتی ہے تو صاف اور شفاف انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن سے تعاون کرے۔ بجلی، پٹرول کی قیمت میں اضافہ فی الفور واپس لیا جائے۔ 

تقریب سے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے بھی خطاب کیا اور دلاور سعیدی کی جدوجہد اور شہادت کو امت کے لیے غلبہ دین کے لیے کوششیں جاری رکھنے کا پیغام قرار دیا۔ دیگر مقررین اور سٹیج پر موجودہ اہم شرکامیں نائب امیر ڈاکٹر فرید پراچہ، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، شیخ الحدیث مولانا عبدالمالک اور مرکزی رہنما جماعت اسلامی حافظ محمد ادریس اور قاری زوار بہادر شامل تھے۔ 

سراج الحق نے علامہ سعیدی اور بنگلہ دیش میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد میں شہید ہونے والے ہزاروں افراد کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کے لیے استقامت کی دعا کی۔ امیر جماعت کا کہنا تھا کہ نظریہ کو کبھی قتل نہیں کیا جاسکتا، ہم اپنے خون سے تاریخ لکھ رہے ہیں، ہماری قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گے، بنگلہ دیش اور پاکستان میں اسلامی نظام نافذ ہوگا۔ جماعت اسلامی کے یوم تاسیس کے موقع کی مناسبت سے انہوں نے اس عہد کا بھی اعادہ کیا کہ جماعت اسلامی غریب عوام کی نجات دہندہ بنے گی، ملک کو عدل و انصاف کا گہوارہ بنائیں گے، اندھیرے چھٹ جائیں گے اور روشنی کی شمع جلد نمودار ہوگی۔ 

سراج الحق نے کہا کہ پاکستان مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے۔ خودکش حملے، بدامنی، مہنگائی، بچیوں پر تشدد، جنسی حملے، جلاؤ گھیراؤ کے واقعات نے ملک کو جہنم بنا دیا ہے۔ ماضی کی حکومتوں کی پالیسوں کا نتیجہ ہے کہ لوگوں کے لیے سانس لینا بھی دشوار ہوگیا ہے۔انگریز چلا گیا، اس کے ایجنٹ ملک پر قابض ہیں۔ 75 برس فوجی حکومتوں اور اسٹیبلشمنٹ کے گملوں میں پلنے والی سیاسی پارٹیوں کے اقتدار نے ضائع کردیے، سب نے ملک کے نظریے، جغرافیے اور شہدا کے خون سے غداری کی، آدھا ملک ٹوٹ گیا، بقیہ عدم استحکام کا شکار ہے، ملک اسلام کے نام پر بنا مگر ایک دن بھی اس میں اسلامی نظام نافذ نہیں ہوا۔ تمام تجربات اور سبھی حکمران جماعتیں ناکام ہوگئیں، وقت آگیا ہے کہ قوم ووٹ کی طاقت سے لٹیروں اور ظالموں کا محاسبہ کرے اور اپنے لیے جماعت اسلامی کی صورت میں اہل اور ایماندار قیادت کا انتخاب کرے۔