News Detail Banner

قوم پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی حکومتوں کے اعمال کا خمیازہ کئی عشروں تک بھگتے گی، اسمبلیوں کے خاتمہ پر عوام کے کندھوں سے بوجھ ہلکا ہوا ہے۔سراج الحق

8مہا پہلے

لاہور11 اگست 2023ئ

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے گزشتہ پانچ برسوں کو ملکی تاریخ کا بدترین دور قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ قوم پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی حکومتوں کے اعمال کا خمیازہ کئی عشروں تک بھگتے گی، اسمبلیوں کے خاتمہ پر عوام کے کندھوں سے بوجھ ہلکا ہوا ہے۔

منصورہ میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ نگران حکومت غیرجانبدار ہو کر مقررہ آئینی مدت میں صاف اور شفاف الیکشن کا انعقاد یقینی بنائے گی، عوام سے اپنے نمائندے چننے کا حق چھینا گیا تو جماعت اسلامی مزاحمت کرے گی، عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن آئین کی پاسداری کرتے ہوئے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کریں، جماعت اسلامی آیندہ انتخابات میں کسی سے اتحاد نہیں کرے گی، ترازو کے نشان پر کرپشن فری اسلامی فلاحی پاکستان کے منشور کے تحت انتخابات میں جائیں گے، یقین ہے کہ عوام الیکشن میں آزمائی ہوئی پارٹیوں کی بجائے جماعت اسلامی سے تعاون کریں گے۔ انھوں نے اقلیتوں کے قومی دن کے حوالے سے پاکستان میں بسنے والی غیرمسلم کمیونٹی کو مبارک باد دی اور انھیں یقین دلایا کہ جماعت اسلامی اقتدارمیں آ کر اقلیتوں کے لیے پاکستانی برادری کا ٹائٹل استعمال کرے گی اور ان کے جان، مال اور عزت و آبرو کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔

سراج الحق نے کہا کہ دو وزرائے اعظم کی حکومتوں میں معیشت تباہ ہوئی،مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن میں اضافہ اور دہشت گردی اور بدامنی کا دوبارہ جنم ہوا۔ اسمبلیوں میں طاقتور طبقات کے تحفظ، آئی ایم ایف، ایف اے ٹی ایف اور این جی اوز کی تجاویز پر قانون سازی کی گئی، پارلیمنٹ نے ربڑ سٹمپ کا کردار ادا کیا، معاشرے میں پولرائزیشن بڑھی اور سیاسی افراتفری پھیلی۔ انھوں نے کہا کہ اسمبلی کے الوداعی سیشن پر باجوڑ سانحہ کا ذکر ہوا نہ دیگر دہشت گردانہ واقعات میں ہونے والے شہدا کے حوالے سے کسی نے بات کرنا مناسب سمجھی ۔ ممبران نے ایک دوسرے کو مبارک بادیں دیں اور اعلان کیا گیا کہ حکومت کامیاب ہو گئی۔ انھوں نے کہا کہ حکمران صرف اس صورت میں کامیاب ہوئے کہ انھوں نے اپنے تمام کیسز معاف کرا لیے، اسمبلی کے آخری سیشن میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے اپنے اور سابق وزیراعظم کی صاحبزادی کے لیے آیندہ 30سال سیاست کرنے کے لیے خوشگوار ماحول میسر کرنے کا مدعا اٹھایا جو بظاہر یہ اعلان تھا کہ دوخاندان ہی ملک پر حق حکمرانی رکھتے ہیں۔

امیر جماعت نے کہا کہ 2018ءمیں پٹرول 95روپے لیٹر تھا جو اب 272روپے لیٹر تک پہنچ چکا ہے، پانچ سال قبل آٹے کے تھیلے کی قیمت 770روپے تھی جو اس وقت 2600روپے تک پہنچ چکی ہے، پی ڈی ایم حکومت نے گزشتہ 16ماہ کے دوران بجلی کے ٹیرف میں 72گنا، پانی اور گیس کے بلوں میں 200فیصد اضافہ کیا، پی ڈی ایم کے دور میں پٹرول کی قیمت 123روپے، ڈیزل 129روپے اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں 200فیصد اضافہ ہوا، آٹا، چینی، دالوں کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے دور ہیں، حکومت نے ضم شدہ فاٹا قبائل، بلوچستان اور کراچی سے کیا گیا ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا، گزشتہ سات ماہ میں ملک کے مختلف حصوں میں 18خودکش دھماکے ہوئے، 2022ءکے پورے سال میں 15خودکش دھماکے ہوئے، اسی دوران روپے کی قدر میں اس حد تک گراوٹ آئی کہ یہ جنوبی ایشیائی ممالک کی کرنسیوں کے مقابلے میں سب سے نیچے ہے، عدالتوں میں 21لاکھ مقدمات زیرالتوا، پونے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، 80فیصد آبادی پینے کے صاف پانی سے محروم اور لاکھوں نوجوان ملک چھوڑ گئے۔ انھوں نے کہا کہ اس دوران سیلاب زدگان کی بحالی ممکن ہو سکی نہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا گیا، حکمرانوں نے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے معاملہ پر کوئی پیش رفت نہیں کی، بھارت کے زرمبادلہ کے ذخائر 600ارب ڈالر اور ہمارے 4ارب ڈالر ہیں، حکومت اس وقت رخصت ہوئی جب پاک افغان 1400لمبی سرحد پر ٹینشن برقرار ہے، خیبرپختونخوا اور بلوچستان بدامنی کی آگ میں جل رہے ہیں، لوڈشیڈنگ جاری ہے اور چترال سے کراچی تک ملک کا ہر شہری پریشان ہے۔ انھوں نے کہا کہ اب ملک کو بچانے کا واحد راستہ اسلامی نظام ہے جو صرف جماعت اسلامی ہی دے سکتی ہے۔