ہ سٹیٹس کو اور خاندانوں کی سیاست نے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔سراج الحق
1سال پہلے
لاہور05 جولائی 2023ئ
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سٹیٹس کو اور خاندانوں کی سیاست نے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔ بند کمروں کے فیصلوںکو عوامی پذیرائی نہیں مل سکتی۔ جمہوریت کی مضبوطی اور آئین و قانون کی بالادستی کے قیام کے لیے عوام کو فیصلوں کا اختیار دینا ہو گا، مزید تجربہ گاہ بنانے کی بجائے ملک کو اسلامی نظام ہی بچا سکتا ہے۔ پی ٹی آئی کے بعد13 سیاسی جماعتوں کی اتحادی حکومت بھی ڈلیور کرنے میں ناکام رہی۔ موجودہ حکومت کی 12اگست کو آئینی مدت کے اختتام پر فوری نگران سیٹ اپ تشکیل دیا جائے، قومی انتخابات میںایک دن کا التواملک کے لیے خطرناک ہوگا۔
منصورہ میں مرکزی قائدین کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے امیر جماعت نے فلسطین میں اسرائیلی افواج کی دہشت گردی کی تازہ کاروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔ اجلاس میں شہدا کے لیے دعا کی گئی اور فلسطینی عوام کو یقین دلایا گیا کہ جماعت اسلامی اور پوری پاکستانی قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے، شہدا کا خون رنگ لائے گا اوربیت المقدس صیہونیوں کے قبضہ سے آزاد ہوگا۔
اجلاس میں امیر جماعت کی اپیل اور رابطوں کے بعد سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے خلاف جمعہ 7جولائی کو عالمی سطح پر یوم مذمت منانے کی تیاریوں کا جا ئزہ لیا گیا اور اس سلسلہ میں عالم اسلام کے ممتاز علما کی تنظیم الا تحاد العالمی للعلماءالمسلمین کے سیکرٹری جنرل شیخ علی قرة داغی کی تائید کی ستائش کی گئی۔ امیر جماعت کا کہنا تھا کہ جنونی اور مذہبی دہشت گردوں کی جانب سے شعائر اسلامی کی توہین سے عالمی امن کو خطرہ لاحق ہے، اسلامو فوبیا مغرب کے کلچر میں تبدیل ہو رہا ہے، اس کا قلع قمع بے حد ضروری ہے، اسلامی دنیا کے حکمران اور عالمی تنظیمیں اس سلسلے میں موثر کردار ادا کریں۔ قرآن کریم روشنی ہے جسے کسی صورت ختم نہیں کیا جا سکتا۔ دو ارب مسلمان دین کی حرمت کی حفاظت کے لیے سربکف ہیں۔ مساجد کے علماملک بھر میں ہونے والے مظاہروں کی قیادت کریں۔
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی نے الیکشن کی تیاریوں کا آغاز کردیا ہے، گھر گھر دستک مہم میں تیزی لائی جائے، خیبر پختوانخواہ اور پنجاب کے امیدواران کے کنونشنز کاکامیاب انعقاد ہوچکا، سندھ میں 16جولائی کے بعد بلوچستان میں انتخابی کنونشن ہو گا۔ جماعت اسلامی عام پڑھے لکھے افراد کو اسمبلیوں میں دیکھنا چاہتی ہے۔ ملک کے وسائل پر دو فیصد اشرافیہ قابض ہے، دولت کی غیر مساوی تقسیم، کرپشن، سودی معیشت اور حکمرانوں کا پروٹوکول کلچر نے معیشت تباہ کر دی، ایک طرف دولت کے انبار ہیں اور دوسری جانب غریب مہنگائی کے ہاتھوں خودکشیوں پر مجبور ہے، غلط معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں کروڑوں نوجوان بے روزگارہیں، مجموعی قومی بجٹ کا 55فیصد سودی قرضوں کی نذر ہو جاتا ہے، حکومت نے مراعات کم کیں نہ کابینہ کا سائز گھٹایا گیا، آئی ایم ایف کے حکم پر بجلی کے ٹیرف میں مزید اضافہ کر دیا گیا، حکومت آئی ایم ایف سے کیا گیا معاہدہ قوم کے سامنے لائے، دنیا مریخ پر پہنچ گئی ہمارے ہاں چندارب ڈالر بھیک ملنے پر خوشی کے شادیانے بجائے جارہے ہیں، کوئی قوم قرضوں پر ترقی نہیں کر سکتی۔ حضور پاک نے قرض سے پناہ مانگی ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ حکمران سیاسی جماعتیں جمہوریت کا صرف نام لیتی ہیں، کراچی میں بلدیاتی انتخابات اور میئر الیکشن کے بعد قوم نے حکمرانوں کا اصل چہرہ دیکھ لیا۔ انھوں نے کہا کہ دھاندلی، دھونس اور دولت کے بل بوتے پر الیکشن سے عوام کا اعتماد بری طرح مجروح ہوتا ہے، ضروری ہے کہ الیکشن کمیشن آئندہ انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے تمام سیاسی سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر سود کا خاتمہ کرے گی اور انصاف و احتساب کا کڑا نظام قائم کیا جائے گا، بیرون ملک لوٹی ہوئی دولت کو واپس لائیں گے، وسائل کو عوام پر خرچ کیے جائیں گے، صحت ، تعلیم اور تھانہ کچہری نظام میں انقلابی تبدیلیاں متعارف کرائی جائیں گی۔ جماعت اسلامی نے سب سے پہلے انتخابی منشور دیا جس پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔