سیاسی جماعتوں پر اداروں اور خاندانوں کا کنٹرول ختم ہو گا توجمہوریت مضبوط ہو گی۔سراج الحق
1سال پہلے
لاہور26 جون 2023ء
امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں پر اداروں اور خاندانوں کا کنٹرول ختم ہو گا توجمہوریت مضبوط ہو گی، شفاف الیکشن مسائل کا حل ہیں، انتخابات میں دولت کے کھیل پر پابندی عائد کی جائے۔ ملک کے فیصلے واشنگٹن، لندن یا دبئی کے بند کمروں میں نہیں، ملک میں ہی ہونے چاہییں، عوام کو اختیار دیا جائے۔ 9مئی کے واقعہ کے دوررس نتائج برآمد ہوں گے۔ حالات مشکل ترین ہیں اس کے باوجود ناامید نہیں، 75سال سے جاری سٹیٹس کو سے نجات کے لیے قوم اہل اور ایماندار لوگوں کو آگے لائے، حکمران جماعتوں کی ناکامی کے بعد اب آپشن صرف جماعت اسلامی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مختلف وفو د اور ٹی وی انٹرویوز میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
امیر جماعت نے کہا کہ ملک میں ایسٹ انڈیا کمپنی کا تسلسل، مجموعی نظام سامراج کے کنٹرول میں ہے۔ مغرب کو وہی جمہوریت اور آزادی اظہار رائے پسند ہے جو اس کے اپنے مفادمیں ہے۔ سامراجی نظام کا متبادل اسلامی نظام ہے جس کے راستے میں رکاوٹ امریکا اور مغربی طاقتیں ہیں۔ مغربی معاشی نظام کے مقابلے میں اسلام آزاد اور سود فری معیشت کا علمبردار ہے،اس کے نام نہادجمہوری سسٹم کا توڑ مدینہ کی ریاست کا ماڈل ہے۔ پاکستان پر مغرب کے وفادار مسلط ہیں، نسل درنسل اقتدار میں رہنے والے ظالم جاگیردار، وڈیرے اور کرپٹ سرمایہ دار معیشت، تعلیم، صحت اور عدالتی نظام کی تباہی کے ذمہ دار ہیں، ا س تسلسل کو آئینی، جمہوری جدوجہد سے توڑنا ہو گا، اسی صورت ملک آگے بڑھ سکتا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ کراچی انتخابات کے بعد الیکشن کمیشن کی ساکھ اور اہلیت بری طرح متاثر ہوئی ہے اور اس کی قومی انتخابات کرانے کی صلاحیت پر سوال اٹھ گیا، چاہتے ہیں الیکشن کمیشن آئندہ انتخابا ت کو شفاف بنانے کے لیے تمام سیاسی سٹیک ہولڈرز سے مل کر ایسا نظام وضع کرے کہ نتائج پر کوئی اعتراض نہ کر سکے۔ انصاف اور احتساب کا بے لاگ نظام وقت کی ضرورت ہے، موجودہ حکمرانوں سے اس کی توقع نہیں۔
امیر جماعت نے کہا کہ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، مہنگائی، بے روزگاری، بدامنی اور لوڈشیڈنگ ساتھ ساتھ چل رہے ہیں۔ حکومت نے آئی ایم ایف کے حکم پر سوا دو سو ارب کے ٹیکسز کا بوجھ غریبوں پر لاد دیا، پٹرولیم لیوی میں بھی اضافہ کر دیا گیا۔ حکمران اپنی مراعات، پروٹوکول کلچر، غیرترقیاتی اخراجات اور کرپشن ختم کرنے میں سنجیدہ نہیں، سارا زور عوام کا خون نچوڑنے پر ہے، قوم سالہاسال سے قربانیاں دیتی آ رہی ہے، اب اس میں مزید قربانی کی سکت نہیں، لوگ غربت کی وجہ سے فاقوں اور خودکشیوں پر مجبور، پڑھے لکھے نوجوان ملک چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔ یونان کشتی حادثہ میں پاکستانی نوجوانوں کی شہادت کا خون حکمرانوں کے ہاتھوں پر ہے جو بے رحم اور مفادات کی لڑائی میں مصروف ہیں۔ حکمران پارٹیوں کے کارکنان بھی ان سے مایوس ہو چکے۔ روٹی، کپڑا، مکان، ایشین ٹائیگر اور حقیقی تبدیلی کے جھوٹے نعرے لگا کر لوگوں کو بے وقوف بنایا گیا، اب ان کی کارکردگی سامنے آچکی ہے، سب بری طرح ایکسپوز ہو گئے۔ جماعت اسلامی کو خیبرپختونخوا اور کراچی میں موقع ملا، ہم نے خدمت کی اعلیٰ مثالیں قائم کیں۔ جماعت اسلامی کے دامن پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں، عوام ملک کو حقیقی معنوں میں کلین، گرین، کرپشن فری اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے ہمارے ساتھ تعاون کرے۔