News Detail Banner

حکمرانوں نے پاکستان کو مسائلستان بنا دیا۔ سراج الحق

10مہا پہلے

لاہور22 جون 2023ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے پاکستان کو مسائلستان بنا دیا۔ پی ٹی آئی کے بعد پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کے طرزحکمرانی نے معیشت کا رہا سہا بیڑہ بھی غرق کردیا،کشکول مشن پوری آب و تاب سے جاری ہے۔ ذاتی مفادات کے لیے 14جماعتیں شیروشکر ہو گئیں، اب نورا کشتی کر کے عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ مرکزی حکومت نے خیبرپختونخوا اور ضم شدہ قبائل کے ساتھ کیے گئے وعدے فراموش کر دیے اور اپنی آئینی ذمہ داری نہیں نبھائی۔ اللہ کی مددو نصرت اور عوام کی تائید سے اقتدار میں آ کر جماعت اسلامی انصاف اور احتساب کے بے لاگ نظام، امن عامہ کے قیام اور سود فری معیشت کے تین نکاتی ایجنڈے کو فی الفور نافذ کرے گی۔

چارسدہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بجلی کی پیداوار میں بڑا حصہ ہونے کے باوجود خیبر پختوانخوا میں گھنٹوں لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، لوگ رات کو سوسکتے ہیں نہ دن میں سکون میسر ہے، نظام زندگی درہم برہم ہوگیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی صوبہ خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم اور سیکرٹری جنرل کے پی عبدالواسع بھی موجود تھے۔

سراج الحق نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں سالہا سال کی خراب حکمرانی نے مسائل کے انبار لگادیے ، وسائل سے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا گیا، مرکز کی جانب فنڈز اور بقایا جات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے صوبہ کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے دروازوں پر تالہ لگ چکا ہے،امن و امان کی صورت حال تباہ کن،کے پی کا نوجوان مایوس اور بے روزگاری کی آگ میں جل رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پورے ملک میں بدترین لوڈشیڈنگ نے وزیراعظم کے دعوے کا پول کھول دیا ۔سرکاری محلات میں مفت ایئرکنڈیشنز کے مزے لینے اور بڑی گاڑیوں اور پروٹوکول میں گھومنے والوں کو عوامی مسائل کا ادراک تک نہیں۔

امیر جماعت کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا کی کمزور ترین کرنسی اور معیشت اور خطے میں سب سے زیادہ مہنگائی پاکستان میں ہے، بہتر طرز حکمرانی کا ایک بنیادی انڈیکیٹر بھی 75برسوں میں پاکستان میں متعارف نہیں کروایا گیا، حکمرانوں نے لوٹ مار اور بیرون ملک اپنی جائدادیں بنانے کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا، توشہ خانہ کو لوٹنے سے لے کر بنکوں سے قرضے معاف کروانے تک کرپشن کی لمبی داستانیں ہیں ، پاناما لیکس اور پنڈوراپیپرز میں سبھی حکمران پارٹیوں سے وابستہ افراد کے نام ہیں۔ ملک میں تین کروڑ بچے غربت کی وجہ سے سکولوں سے باہر ہیں ، حکمرانوں کی اولادیں بیرون ملک اعلیٰ تعلیم حاصل کررہی ہیں، غریب کو علاج کی بنیادی سہولیات تک میسر نہیں، 85 فیصد آبادی مضر صحت پانی پینے پر مجبور ہے۔ حکمرانوں نے ملک پر قرضوں کا ہمالیہ لاد دیا، 14ہزار کے بجٹ میں سات ہزار سے زائد سودی قرضوں کی ادائیگی میں جائے گا، آئی ایم ایف کی غلامی میںتمام حدیں پارہوگئیں۔

سراج الحق نے کہا کہ ظالم وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کے ایوانوں میں ہوتے ہوئے کوئی تبدیلی نہیں آئے گی ، سالہا سال اقتدار کے مزے لینے والی سیاسی پارٹیاںقوم کو مزید بے وقوف نہیں بنا سکتیں، عوام ووٹ کی طاقت سے ملک لوٹنے والوں کا احتساب کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ سودی معیشت کے ہوتے ہوئے معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی ، عام پڑھا لکھا شخص اسمبلیوں میں جانا چاہیے، موجودہ کرپٹ نظام اور اس کے وفاداروں کے ہوتے ہوئے ایسا ممکن نہیں ، دونوں سے جان چھڑانا ہوگی ،جماعت اسلامی پرامن جمہوری جدوجہد کے ذریعے ملک میں اسلامی انقلاب کے لیے جدوجہد کررہی ہے، ووٹ عوام کی طاقت ہے ، لوگ اس کا درست استعمال کریں، سانپوں کودودھ پلانا جاری رکھا گیا تو یہ اژدھے بن جائیں گے ، آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کے لیے قوم جماعت اسلامی کاساتھ دیے۔