کراچی میئر سلیکشن کو جماعت اسلامی اور شہر کے عوام کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔سراج الحق
1سال پہلے
لاہور 19 جون 2023ئ
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ کراچی میئر سلیکشن کو جماعت اسلامی اور شہر کے عوام کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ 23جون کو بدترین دھاندلی کے خلاف اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے مرکزی دفتر کے باہر عظیم الشان مظاہرہ ہو گا۔ سندھ حکومت اور الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے ہر مرحلے کے دوران ریکارڈ توڑ دھاندلی ہوئی۔ 30بلدیاتی نمائندوں کا الیکشن والے دن غائب ہو جانا جمہوریت اور کراچی کی تاریخ کا افسوس ناک واقعہ ہے، لگتا ہے کہ پیپلزپارٹی نے تاریخ سے سبق نہیں سیکھا۔ ظلم پر خاموش نہیں رہیں گے، حق کے لیے تمام آئینی و قانونی راستے اختیار کیے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں کارکنان سے خطاب اور مختلف ٹی وی انٹرویوز میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے یونان کشتی حادثے میں پاکستانیوں کی شہادت پر نہایت دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا اور حادثے کے ذمہ داران پاکستان میں موجود انسانی اسمگلروں اور ان کی پشت پناہی کرنے والے مافیا کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے مرحومین کی مغفرت اور بلندی¿ درجات کی دعا کی ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ موجودہ اور ماضی کی حکومتوں کی نااہلی کا نتیجہ ہے کہ نوجوان مایوس ہو کر باہر بھاگ رہا ہے، کراچی سے چترال تک ہر شخص پریشان ہے، مہنگائی کی وجہ سے خودکشیاں ہو رہی ہیں، پڑھا لکھا نوجوان بے روزگار ہے، بیرونی سفارت خانوں کے سامنے پاکستانیوں کی لائنیں نظر آتی ہیں، ملک میں روزگار نہیں، معیشت تباہ ہو گئی، سودی نظام اور کرپشن نے ملک کی جڑیں کھوکھلی کر دیں۔ نوجوان مایوس نہ ہوں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں تاکہ خوشحال اسلامی فلاحی پاکستان کی بنیاد رکھی جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ نظام کھوکھلا اور کرپٹ ہے اور اس کے وفادار بحرانوں کے ذمہ دار ہیں۔ 75برسوں سے ملک کو لوٹا جا رہا ہے، سیاسی جماعتیں جمہوریت کے نام پر جمہوریت کا مذاق اڑاتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ملک غیر یقینی کی صورت حال کا شکار ہے، جسے ختم کرنے کے لیے الیکشن کا انعقاد وقت کی ضرورت ہے۔ انتخابات میں التوا کے بیانات آ رہے ہیں، بتانا چاہتا ہوں کہ ایسی کوششیں آئین کا انحراف ہو گا جس کی جماعت اسلامی بھرپور مخالفت کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ ادارے غیر سیاسی ہو جائیں اور عوام کو آزادانہ طریقے سے اپنے نمائندے منتخب کرنے کا حق دیا جائے۔
امیر جماعت نے کہا کہ پنجاب کا بجٹ بھی مرکز کی طرح غریب عوام کی محرومیوں اور مراعات یافتہ طبقہ پر نوازشات کا ڈاکومنٹ ہے۔ پی ڈی ایم حکومت نے اقتدار میں آکر ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا، نگران حکومتوں کی باگ دوڑ بھی پی ڈی ایم کے ہاتھ میں ہی ہے، کرپشن کم ہوئی نہ مہنگائی اور بے روزگاری کا طوفان تھما۔ ملک میں 11کروڑ افراد خطِ غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بلوچستان محرومیوں کی داستان ہے، خیبرپختونخواہ میں بدامنی عروج پر ہے۔ پیپلزپارٹی گزشتہ 15برسوں سے سندھ پر مسلط ہے مگر صوبہ کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے۔ ن لیگ اور پی ٹی آئی کی حکومتوں نے پنجاب کی عوام سے کھلواڑ کیا، جنوبی پنجاب کے رہایشیوں سے جھوٹے وعدے کیے گئے۔انھوں نے کہا کہ حکمرانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ عوام کو زور زبردستی دیوار سے لگانے سے مسائل حل نہیں ہوں گے، لوگ بیدار اوران کا پیمانہ¿ صبر لبریز ہوچکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ربڑ سٹمپ، سیاست دان مفادات کے لیے دست و گریبان، عدلیہ تقسیم ہو چکی ہے۔ ملک میں کمزور کو انصاف نہیں ملتا۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ غربت، مہنگائی اور افراتفری پاکستان میں ہے، جس کی ذمہ دار کوئی اور نہیں ملک کی حکمران اشرافیہ ہے۔