حکومت عوام پر ناقابل برداشت بوجھ بن چکی ہے۔سراج الحق
1سال پہلے
لاہور 16 جون 2023ئ
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت عوام پر ناقابل برداشت بوجھ بن چکی ہے، موجودہ حکمرانوں نے گزشتہ سال کے دوران صرف اپنے کیسز معاف کروائے ۔قومی معیشت کو تاریخی بحران کا سامنا ہے، ایسے حالات 70ءکی دہائی میں بھی نہیں تھے۔ مہنگائی، بے روزگاری سے عوام کا سانس لینا بھی دشوار ہوگیا۔ اشیائے خورونوش، ادویات، پٹرول، بجلی، گیس کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں، پاکستان میں مہنگائی جنوبی ایشیا کے سبھی ممالک سے زیادہ ہے۔ شرح سود کو صرف بنکوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے بڑھایا جاتا ہے، سود اسلام، آئین کے متصادم اور وفاقی شرعی عدالت کے فیصلوں کی نفی مگر حکومت اسے جاری رکھنے پر بضد ہے۔ قومی وسائل پر دو فیصد اشرافیہ قابض ہے۔ بجٹ کا 55فیصد سودی قرضوں کی مد میں جائے گا، ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ حکومت بجٹ میں اپنی مراعات کم کرنے اور کفایت شعاری اپنانے کا اعلان کرتی، کابینہ کا سائز گھٹایا جاتا، مگر عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ لاد دیا گیا۔ بیرونی قرضے وہی ادا کریں جنھوں نے کھائے ہیں، غریب قوم 75برسوں سے قربانیاں دے رہی ہے، اب مزید قربانی کی سکت نہیں۔ معیشت میںبہتری آئی ایم ایف کے قرضوں سے نہیں، کرپشن کے خاتمے، گڈ گورننس اور وسائل کی منصفانہ تقسیم سے آئے گی۔ مسائل کا حل صاف اور شفاف انتخابات ہیں، قوم کو آزادا نہ طریقے سے اپنے نمائندے منتخب کرنے کا موقع دیا جائے۔ موجودہ اور ماضی کی حکومتیں کوئی بہتری نہیں لاسکیں، انہیں مزید موقع ملا تو ملک مزید پیچھے جائے گا۔ حل صرف جماعت اسلامی ہے جو قرآن وسنت کے نظام کے نفاذ سے ملک کو خوشحال اور اسلامی دنیا کا مرکز بنائے گی، قوم ہماری تائید کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے افتتاحی خطاب کے دوران کیا۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال، کراچی میئر الیکشن، قومی انتخابات اور تنظیمی امور پر گفتگو ہوئی۔ امیر جماعت تین روزہ اجلاس کے اختتام پر اتوار کو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
سراج الحق نے کہا کہ سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی نے جمہوریت کو کراچی کے گلیوں کوچوںمیں دفنانے کی کوشش کی۔ میئر انتخابات میں سوا تین لاکھ کو نو لاکھ پر فاتح قرار دے دیا گیا، جمعرات کے واقعہ کے بعد عوام الیکشن کمیشن پر کیسے اعتما دکریں گے؟ کراچی میئر کی سلیکشن کو مسترد کرتے ہیں، شہر کے عوام کے مینڈیٹ کے تحفظ کے لیے قانون کے مطابق عدالتوں میں بھی جائیں گے اور چوکوں چوراہوں میں بھرپور احتجاج بھی جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں منتخب بلدیاتی نمائندوں کو یرغمال بنایا اور دباﺅ ڈالاگیا۔ جمہوریت کش اقدامات کی مذمت کرتے ہیں ۔ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے ہرمرحلے پر بدترین دھاندلی ہوئی، پیپلزپارٹی سے اپیل کی تھی کہ شہر کو عوام کی مرضی پر چھوڑدیں اور اندرون سندھ پر توجہ دیں جو کھنڈرات کا منظر پیش کررہا ہے، مگر ایک شہزادے کی ضد تھی کہ میئر جیالا ہی ہوگا، جس کے لیے جمہوریت کی بَلی چڑھادی گئی ۔ جماعت اسلامی ملک میں قانون، انصاف اورجمہوریت کی بالادستی کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔
امیر جماعت نے کہا کہ ملک میں مارشل لاز اور نام نہاد جمہوری ادوار کے تجربات ناکام ہو گئے ہیں اب اسلامی نظام ہی اس کی منزل ہے جس کے لیے اسلامیان برصغیر نے قربانیاں دیں۔ ملک کو سازش کے ذریعے اسلامی نظام سے محروم رکھا گیا، استعمار اور اس کے وفادار پاکستان میں خانہ جنگی چاہتے ہیں اور اسے شام، لیبیا اور عراق بنانا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں ایک طرف مہنگائی ہے اور دوسری جانب عوام بدامنی کی چکی میں پس رہے ہیں، بلوچستان بارود کے ڈھیر پر ہے اور خیبرپختونخوا میں روز لاشیں گرتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ملک کی عدالتوں میں انصاف نہیں، طاقتور قانون کا مذاق اڑاتا ہے۔ عوام کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا، حکمران اشرافیہ بلٹ پروف گاڑیوں میں گھومتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان پر ژوب بلوچستان میں خودکش حملے کو ایک ماہ گزر گیا مگر ابھی تک عوام کو دہشت گردی واقعہ کے محرکات اور تفتیش سے متعلق آگاہ نہیں کیا گیا۔