News Detail Banner

نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔

10مہا پہلے

لاہور29 مئی 2023ء

نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات میں چوہدری شجاعت حسین کی صحت دریافت کی گئی اور ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

لیاقت بلوچ نے اس موقع پر کہا کہ ملک کے تمام مسائل کا حل ڈائیلاگ ہے، مہنگائی، بیروزگاری نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے،  سیاسی عدم استحکام بڑھ رہا ہے اسے ختم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ پورے ملک میں الیکشن کا انعقاد ہو اور عوام کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا موقع دیا جائے۔ ملاقات میں 9مئی کے واقعات کی مذمت کی گئی۔ نائب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر فرید احمد پراچہ بھی لیاقت بلوچ کے ہمراہ تھے۔

دریں اثنا لیاقت بلوچ نے صوابی خیبرپختونخوا ضلع ورکرز کنونشن اورسیاسی، انتخابی مرکزی مشاورتی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی سیاسی محاذ سیاسی قیادت کی اَنا، ہٹ دھرمی، ضِد اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے داؤپیچ کی وجہ سے عملاً بند گلی کی طرف دھکیل دیا گیا ہے۔ سیاسی مسائل اور بحرانوں کا حل سیاسی مذاکرات میں ہی ہے۔ مذاکرات کی خواہشات فطری امر ہے لیکن 09 مئی کے سانحات کے بعد اب صورتِ حال یکسر بدل گئی ہے۔ عمران خان صاحب نے مذاکرات کی دعوت دی ہے لیکن اب اْنہیں 09 مئی کے سانحات پر جرات مندانہ مؤقف اختیار کرنا ہوگا تاکہ مذاکرات کے ذریعے قومی مفاہمت کی راہ نکلے اور افواجِ پاکستان کی تسلی تشفی کا مرہم پیدا ہو، وگرنہ آنے والے حالات خوفناک شکل اختیار کریں گے۔

لیاقت بلوچ سے کراچی جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے فون پر رابطہ کیا اور جماعت، اسلامی، پی ٹی آئی کی میئرشپ کی واضح اکثریت پر سندھ حکومت کے ناجائز، غیرقانونی اور غیرجمہوری شب خون کی وارداتوں سے آگہی دی اور کہا کہ تمام ریشہ دوانیوں کے باوجود جماعتِ اسلامی اور پی ٹی آئی کی کراچی میئرشپ کے لیے اکثریت بالکل واضح ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا بلاول بھٹو زرداری کراچی میں فیئر پلے کریں۔ کراچی میئرشپ کے لیے اْن کے پاس اکثریت نہیں، حکومتی طاقت سے انجینئرڈ اکثریت خرابویں کا باعث ہوگی اور کراچی پھر محرومیوں کا شکار ہوگا۔ کراچی کو گھمبیر مسائل سے نکالنے کے لیے یہ بہترین آپشن ہے کہ کراچی کے عوام کا جماعتِ اسلامی پر اعتماد تسلیم کرلیا جائے اور جماعت، اسلامی پر ہی اتفاق رائے پیدا کرلیا جائے، وگرنہ کراچی میں میئرشپ کے حصول کے لیے ناجائز ذرائع خود بلال بھٹو زرداری کے سیاسی مستقبل پر بدنما داغ بن جائے گا او ربہت دیر تک اْن کا پیچھا کرتا رہے گا۔