بجٹ میں سودی معیشت کے خاتمے کا اعلان کرے اور اشیائے خورونوش، پٹرول، بجلی، گیس کی قیمتوں میں واضح کمی کر کے عوام کو ریلیف دیا جائے۔سراج الحق
1سال پہلے
لاہور26 مئی 2023ئ
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت بجٹ میں سودی معیشت کے خاتمے کا اعلان کرے اور اشیائے خورونوش، پٹرول، بجلی، گیس کی قیمتوں میں واضح کمی کر کے عوام کو ریلیف دیا جائے۔ مسائل کا حل شفاف قومی انتخابات میں ہے، عوام کو فیصلے کا اختیار دینا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بعدازاں ان سے آزاد کشمیر و مقبوضہ کشمیر کے حریت رہنماﺅں نے ملاقات کی۔ کشمیر قائدین نے ژوب خودکش دھماکا پرزور مذمت کی اور امیر جماعت کے لیے نیک تمناﺅں کا اظہار کیا۔
سراج الحق نے کشمیری رہنماﺅں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جی 20ٹورازم ورکنگ گروپ کا اجلاس ناکامی سے دوچار ہوا، بھارت نے خوف اور دہشت کے سائے میں اجلاس منعقد کیا، چین، سعودی عرب، مصر اور ترکیہ کی جانب سے اجلاس کے بائیکاٹ پر کشمیری اور پاکستانی قوم شکریہ ادا کرتی ہے۔ بھارت نے مظلوم کشمیریوں پر مکمل پابندی عائد کر کے ٹورازم گروپ کی میٹنگ کی جس میں شامل اکثریتی وفود بھی اعلیٰ سطحی نہیں تھے۔ حکومت پاکستان اس اجلاس کے جواب میں جی 20 ممالک اور او آئی سی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد کر کے کشمیریوں کا مقدمہ ان کے سامنے رکھے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کشمیر کاز کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کر رہی ہے۔ نائب امیر جماعت اسلامی میاں اسلم کی رہایش گاہ پر امیر جماعت سے ملاقات کرنے والوں میں کنوینر کل جماعتی حریت کانفرنس محمود ساگر، کنوینر تحریک حریت جموں و کشمیر غلام محمد سخی، امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر خالد محمود، سابق امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر عبدالرشید ترابی، صدر الخدمت فاﺅنڈیشن آزاد کشمیر راجہ جہانگیر، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی آزاد کشمیر تنویر انور خان، شیخ متین و دیگر شامل تھے۔
میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی نے مہنگائی کے خلاف لانگ مارچ نکالے، انھیں حکومت میں آئے ایک سال سے زائد گزر گیا، اس عرصہ میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں سو فیصد اضافہ ہوا، مگر اب یہ مہنگائی کا نام تک نہیں لیتے۔ وزیراعظم کو یاددلانا چاہتا ہوں کہ انھوں نے کہا تھا کہ لوڈشیڈنگ ختم نہ کروں تو نام بدل دینا، ان کے دعوے کو عرصہ بیت گیا، لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ پی ٹی آئی نے حقیقی تبدیلی کا نعرہ لگا کر تباہی مچائی، تحریک انصاف کے ورکرز کو کہنا چاہتا ہوں کہ حقیقی تبدیلی اسلامی نظام سے آئے گی اور وہ اس نظام کے نفاذ کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ جماعت اسلامی کا پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی مفادات کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ انھوں نے کہا کہ قوم فیصلہ کرے کہ ملک کو سوڈان، لیبیا یا شام بنانا ہے یا اسے ترقی یافتہ جدید اسلامی فلاحی پاکستان۔ حکمران جماعتیں تباہی کی ذمہ دار ہیں، ان کو سو سال بھی اقتدار ملے تو یہ بہتری نہیں لا سکتیں۔ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جس کے دامن پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں، عوام بہتری کے لیے ہمارا ساتھ دے۔ نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم، امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا اور صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کاشف چودھری بھی اس موقع پر موجود تھے۔ قبل ازیں انھوں نے مسجد سیدنا عمرفاروقؓ میں خطبہ جمعہ دیا اور علما سے اپیل کی کہ منبرومحراب کے ذریعے اسلامی نظام کے نفاذ کا پیغام عام کریں۔
سراج الحق نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں انتشار اور فساد برپا ہے، عالمی میڈیا کا ملک پر فوکس ہے کہ آخر اسے کیا ہوا، دنیا پاکستان کا تماشہ دیکھ رہی ہے۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی سیاست مفادات سمیٹنے، توشہ خانہ لوٹنے اور اپنی نسلوں کے لیے مال جمع کرنے کی ہے، عوام بنیادی ضروریات کے لیے ترس رہے ہیں، ملک میں انصاف اور قانون کی بالادستی کا تصور ختم ہو چکا ہے، کرپشن عام ہے، عدلیہ، نیب طاقتور کا احتساب کرنے میں ناکام ہوگئے ، سیاسی جماعتیں دست و گریبان ، ادارے تقسیم ، سیکیورٹی صورتحال تشویشناک ہے۔ موجودہ اور سابقہ حکومتیں حالات کی برابر کی ذمہ دار ہیں، پی ڈی ایم حکومت کو اور وقت بھی مل جائے تو بہتری کی کوئی امید نہیں، ان تینوں کے لیڈروں کے نام نیب کی فائلوں، پنڈورا پیپرز اور پانامہ لیکس میں ہیں، انہوں نے بنکوں کو لوٹا، کشمیر کا سودا کرنے میں یہ سب شریک تھے۔ ان میں سے کوئی بھی حالات کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں۔ 75برسوں میں یہاں ہر نظام کا تجربہ ہوا اور سب ناکام ہوئے اب پاکستان کو صرف اسلامی نظام بچاسکتا ہے اور صرف جماعت اسلامی ہی ملک کو یہ نظام دے سکتی ہے۔ قوم ووٹ کی طاقت سے ظالموں اور لٹیروں کا احتساب کرے۔
امیر جماعت نے کہا کہ پاکستان پر ایک ہی طرح کے امریکی ڈکٹیشن قبول کرنے والے حکمران مسلط رہے جن کی وجہ سے وسائل سے مالا مال ملک میں ہرطرف غربت ناچ رہی ہے، حکمران اشرافیہ نے قوم کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا غلام بنایا، ان کی وجہ سے ہرطرف اندھیرے ہیں۔ قومی معیشت اور کرنسی کا بنگلہ دیش، نیپال اور بھوٹان سے بھی برا حال ہے۔ جماعت اسلامی پرامن جمہوری جدوجہد سے قوم کو فرسودہ نظام اور اس کے پہرے داروں سے نجات دلائے گی۔