ملک کو بحران سے نکالنے کا پہلا،دوسرا،تیسرا اور آخری حل سیاسی جماعتوں کے ڈائیلاگ ہیں،امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا پشاور میں شمولیتی جلسے سے خطاب
1سال پہلے
لاہور14 مئی 2023ء
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اس وقت وطن عزیز درد ناک لمحے سے گزر رہا ہے،سیاستدانوں کے ذاتی مفادات کی لڑائی سے ملک نفرتوں اور سازشوں کی لپیٹ میں ہے۔سیاسی،معاشی اور آئینی بحران عروج پر ہے جس کے سبب دن بدن حالات سنگین اور نازک ہوتے جا رہے ہیں ملک کو بحران سے نکالنے کا پہلا،دوسرا،تیسرا اور آخری حل سیاسی جماعتوں کے ڈائیلاگ ہیں۔ملک میں ایک ہی دن اتفاق رائے سے شفاف الیکشن ناگزیر ہے کیونکہ پی ڈی ایم،پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی سے عام عوام کو عدم تحفظ کا احساس پیدا ہو رہا ہے،تینوں پارٹیاں ملک کو آئی ایم ایف کی غلامی میں دینے کے لیے متحرک رہی ہیں،آئی ایم ایف کی طرف سے مسلط کردہ شرائط نے غریب آدمی سے دو وقت کا نوالہ بھی چھین لیا ہے،مہنگائی،بے روزگاری اپنے عروج پر ہے،عام آدمی کا کوئی پرسان حال نہیں۔سنجیدہ لوگ جماعت اسلامی میں آنا چاہتے ہیں،ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں،عوام کے لیے بہترین آپشن جماعت اسلامی ہے کیونکہ حقیقی معنوں میں یہ ایک جمہوری،ترقی پسند،پر امن اور نظریہ پاکستان اور اسلام سے وفا کرنے والی جماعت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے حجرہ ارباب طارق یونیورسٹی روڑ پشاور میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی صوبہ کے پی پروفیسر محمد ابراہیم،امیر جماعت اسلامی پشاور بحراللہ اور سابق مئیر پشاور ارباب طارق و دیگر موجود تھے۔امیر جماعت اسلامی نے سابق مئیر پشاور ارباب طارق اور ان کے ساتھیوں کو جماعت اسلامی میں شمولیت پر مبارکباد دی اور خوش آمدید کہا۔
سراج الحق نے کہا کہ پی ڈی ایم،پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی سیاست پاکستان کی ترقی،خوشحالی کی سیاست نہیں ہے یہ تباہی کی سیاست ہے جس نے پاکستان کو تباہی کی دلدل میں دھکیل دیاہے۔ صد افسوس 9 مئی کو قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کے تاریخی گھر کو جلایا گیا،ریڈیو پاکستان کی عمارت پوچھ رہی تھی کہ میرا جرم کیا تھا۔پورا ملک دنیا کے سامنے تماشا بنا رہا،ملک کی 75 سالہ تاریخ میں ایسے مناظر پہلے کبھی نہیں دیکھے،نا کہیں مرکزی حکومت نظر آئی اور نگران حکومتیں بھی تماشا ئی کا کردار ادا کرتی رہی۔انہوں نے سپریم کورٹ سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کورٹ کے ا حاطے سے عمران خان کی گرفتاری پر فوری رہائی عمل میں لائی گئی لیکن جماعت اسلامی کے ذمہ دار مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کو جنہیں کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا تھا کو اب تک رہائی کیوں نہیں ملی؟عمران خان کو جو شاباش دی وہ میں اپنے کارکن کے لیے بھی چاہتا ہوں،عدالت جواب دے غریب آدمی کو انصاف کیوں نہیں ملتا؟انہوں نے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا کہ ہم دو پاکستان کی بجائے ایک پاکستان چاہتے ہیں جہاں سابق وزیر اعظم سمیت ہر کسی کے لیے قانون ایک ہو۔پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس میں سرکاری سرپرستی میں سیاسی جماعتیں سپریم کورٹ کے خلاف دھرنا دے رہی ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ ملک بھر میں مردم شماری پر تحفظات ہیں، ہم اس کو مسترد کرتے ہیں۔پنجاب،کے پی اورکراچی سمیت آبادی میں اضافے کے باوجود ادارہ شماریات کی طرف سے جان بوجھ کر درست تعداد کاسامنے نہ لانا ان اضلاع کے ساتھ زیادتی ہے۔ جس پر عوام کو عدم اعتماد ہے۔ واضح محسوس ہو رہا ہے مردم شماری کے عمل کو احسن طریقے سے مکمل نہیں کیا گیا،بہت سارے علاقوں اور اضلاع میں مردم شماری کے حوالے سے کوئی ٹیم سرے سے پہنچی ہی نہیں،حکومت فوری طور پر مردم شماری کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے اضافی دنوں کا اعلان کرے اور وہ علاقے اور اضلاع جہاں گنتی نہیں ہوئی ان کو بھی شامل کرے تاکہ مردم شماری پر تحفظات ختم ہو سکے۔