News Detail Banner

قومی قیادت سے جماعتِ اسلامی کا رابطہ صرف اِس لیے ہے کہ آئین کے تحفظ اور پورے ملک میں انتخابات کے یقینی انعقاد پر اتفاق کرلیا جائے۔ لیاقت بلوچ

1سال پہلے

لاہور18 اپریل 2023ء

نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے جماعت اسلامی کی قومی انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کی کوششوں کے سلسلے میں مسلم لیگ (ق) کے سربرہ چوہدری شجاعت حسین سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ سابق گورنر چودھری سرور اور چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے چوہدری سالک حسین بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ملاقات کے دوران رہنماؤں میں اتفاق پایا گیا کہ ملک کو درپیش مسائل کا حل انتخابات میں ہے۔ سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت نے جماعت اسلامی کی قومی مسائل کے حل کے لیے کوششوں کی تحسین کی اور انہوں لیاقت بلوچ کو اس ضمن میں اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ مذاکرات کے لیے تمام جماعتوں کو اپنی ضد اور انا سے ہٹ کر ملکی ترجیحات کو سامنے رکھنا ہوگا۔ موجودہ سیاسی، آئینی اور معاشی بحرانوں سے نکلنے کا واحد راستہ یہی ہے کہ عوام کی طرف رجوع کیا جائے۔ ملک مزید کسی سانحے کا متحمل نہیں ہوسکتا، سیاسی جماعتوں نے محاذ آرائی ترک نہ کی تو ملک مزید پیچھے جائے گا اور عوامی مسائل میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نیک مقصد کے تحت پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف سمیت سبھی جماعتوں کو مذاکرات کے لیے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کی کوشش کررہی ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ سیاسی مسائل کے حل کے لیے اسٹیبلشمنٹ یا عدلیہ نہیں بلکہ سیاستدانوں کو ہی مل بیٹھنا ہوگا۔

مزیدبرآں نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے لیہ، کروڑ کھل حسین اور لاہور میں عوامی افطار پروگرام، خواتین ورکرز کنونشن، میڈیا کانفرنس اور جے آئی یوتھ کے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو 75 سال سے مسلسل غلطیوں، خرابیوں اور ناکام حکومتوں نے سیاسی، روحانی، نظریاتی، اقتصادی اور اخلاقی بحرانوں کی دلدل میں دھکیلا ہے۔ بے یقینی اور عدم استحکام کی وجہ سے عوام پریشان اور اقتصادی پہیہ جام ہوگیا ہے۔ ملک کی حکمرانی فوجی آمروں، پی پی پی، مسلم لیگ ن، پی ٹی آئی اور اتحادی حکومتوں کے پاس رہی ہے لیکن تمام مقتدر طبقوں نے نااہلی اور ناکامی کے ریکارڈ توڑے ہیں۔ عوام حیران ہیں کہ ماہِ رمضان میں شیطان تو جکڑ دیا گیا لیکن شیطانی کھیل اپنے عروج پر ہے۔ پولرائزیشن اور عوام کی تقسیم در تقسیم کے ڈاکٹرائین نے ہولناک اور خطرناک صورتِ حال پید اکردی ہے۔ 

لیاقت بلوچ نے کہا کہ بالادست اور مراعات یافتہ اشرافیہ تکبر، غرور، انانیت، ضِد اور بداعمالیوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔ ریاست کے نظام کو اسلامی اصولوں، میرٹ کی بجائے فسادات، اقرباء پروری، جذبات، تعصبات اور کرپٹ پریکٹیسز کا شکار کردیا گیا ہے۔ دولت کی ہوس، کرپشن اور سرکاری مراعات پر عیاشی عروج پر ہے۔ مؤثر طبقات مغرب و امریکہ کے ذہنی و تہذیبی غلام بن گئے ہیں۔ جماعتِ اسلامی ملک و مِلت کو گھمبیر حالات سے نکالنے اور اسلامی خوشحال پاکستان بنانے کے لیے ملک گیر رابطہ عوام مہم کے ذریعے کروڑوں مرد و خواتین ووٹرز تک پہنچیں گے۔ عوام جماعتِ اسلامی کا ساتھ دے، حالات بدلیں گے۔ پاکستان کے عوام عظمتِ رفتہ واپس لیں گے۔ 

لیاقت بلوچ نے صحافیوں، سوشل میڈیا ٹیم اور ایف ایم چینلز کو انٹرویو میں سوالات کے جواب میں کہا کہ قومی قیادت سے جماعتِ اسلامی کا رابطہ صرف اِس لیے ہے کہ آئین کے تحفظ اور پورے ملک میں انتخابات کے یقینی انعقاد پر اتفاق کرلیا جائے۔ مولانا فضل الرحمن، سربراہ پی ڈی ایم سے فون پر رابطہ ہوا ہے۔ وفاقی وزیر مفتی عبدالشکور مرحوم کے المناک حادثہ میں شہادت پر تعزیت کی اور سابق صدر اور پی پی پی کے قائد/رہنما آصف علی زرداری سے ملاقات کے لیے قمرالزماں کائرہ سے رابطہ ہوا ہے۔ اِن شاء اللہ! پارلیمانی قائدین سے ملاقات ہوگی۔ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما سینیٹر اعجاز چوہدری اور مسلم لیگ ن کے رہنما وفاقی وزیر سردار ایاز صادق سے کمیٹی ورکنگ پر گفتگو ہوئی۔ ہر پارٹی کی سیاست، حکمتِ عملی اور مؤقف اپنا اپنا ہے۔ جماعتِ اسلامی کوشاں ہے کہ شدت کی آگ ٹھنڈی ہو اور 23کروڑ عوام کا عام انتخابات کا حق اور انعقاد یقینی ہوجائے۔