News Detail Banner

وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے باوجود حکمران سود کے خاتمے پر تیار نہیں، لیاقت بلوچ

2دن پہلے

وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے باوجود حکمران سود کے خاتمے پر تیار نہیں، لیاقت بلوچ
اسلامی نظریاتی کونسل جن قوانین کو خلاف اسلام کہہ رہی ہے انہیں منظور کیا جا رہا ہے،
قطر پر حملہ پیغام ہے کہ کسی بھی اسلامی ملک کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے
اسلام آباد میں مجلس وحدت المسلمین اور ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام ''پیغمبر عشق اعظم'' کانفرنس سے خطاب
جماعت اسلامی پاکستان کے قائم مقام امیر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ وفاقی شرعی عدالت سود کے نظام کے خاتمے کی بات کرتی ہے لیکن حکمران اس پر تیار نہیں، ملک میں خلاف اسلام قانون سازی ہو رہی ہے، اسلامی نظریاتی کونسل جن قوانین کو خلاف اسلام کہہ رہی ہے انہیں منظور کیا جا رہا ہے، قطر پر حملہ پیغام ہے کہ یہ حملہ کسی بھی اسلامی ملک کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ عالمی استعمار کو شکست دینے کے لیے عالم اسلام کو اتحادویگانگت کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں مجلس وحدت المسلمین اور ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام ''پیغمبر عشق اعظم'' کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ موجودہ حالات میں مذہبی طبقات کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی پیدا کرنے کی ضرورت ہے، امت کو مشترکات پر جمع ہونا ہوگا اور آپس میں برداشت پیدا کرنا ہوگی، پوری قیادت کو حالات کا جائزہ لینا ہو گا کہ امت کیوں منتشر ہے، مسائل کے سد باب کے لیے سب اکٹھے کیوں نہیں ہوتے؟ لیاقت بلوچ نے کہا کہ اس وقت ہر کسی کو اپنی فکر ہے اور وہ اپنے لیے سوچتا ہے، عالمی استعماری قوتوں نے امت کو منتشر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، ایران کے انقلاب کے بارے میں ایک سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت شکوک وشبہات پیدا کیے گئے، انہوں نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کی قیادت نے ملک میں اتحاد امت کی بنیاد رکھی اور مسالک کے درمیان دوریوں کوختم کیا، تمام مسالک کی قیادت کی طرف سے اتحاد کا پیغام دیا گیا۔ عالم اسلام کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہم آج اکٹھے نہیں ہیں، لیاقت بلوچ نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت سود کے نظام کے خاتمے کی بات کرتی ہے لیکن حکمران اس پر تیار نہیں، ملک میں خلاف اسلام قانون سازی ہو رہی ہے، اسلامی نظریاتی کونسل جن قوانین کو خلاف اسلام کہہ رہی ہے انہیں منظور کیا جا رہا ہے، لادینی قوتوں کے دباؤ کی وجہ سے یہ قانون سازی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری ہے اب تک 75 ہزار معصوم فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، فلسطین کے پڑوسی مسلمان ملک سمجھتے تھے ہمیں کچھ نہیں ہو گا، قطر پر حملہ اس بات کا پیغام ہے کہ یہ حملہ حرم، اسلام آباد، انقرہ، تہران کی طرف بھی آسکتا ہے، ہمیں افغانستان سے سبق لینے کی ضرورت ہے، جب افغان ڈٹ کر کھڑے ہوئے تو امریکہ اور نیٹو کو ذلت آمیز شکست ہوئی، اسرائیل سمجھتا تھا کہ وہ ایران کو شکست دے سکتا ہے لیکن ایران کے ڈٹ جانے کی وجہ سے اسرائیل ناکام ہوا، اسی طرح بھارت سمجھتا تھا کہ پاکستان کو ختم کر دے گا لیکن قوم کے اتحاد نے اسے ناکام بنایا، جب قوم متحد ہوئی تو بھارت کو عبرتناک شکست ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی استعمار کو شکست دینے کے لیے عالم اسلام کو اتحادویگانگت کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ مسلم امۃ کے مسائل اسی وقت حل ہو ں گے جب ہم پیغمبر اسلام کی محبت کو اپنائیں گے، لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ عوام بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں بدامنی سے تنگ ہیں، عوام معاشی مشکلات کا شکار ہیں، انہوں نے کہا کہ قادیانیوں کو تحفظ دینے کے لیے کسی قانون سازی کو قبول نہیں کیا جائے گا
ہم اقلیتوں کے حقوق کے محافظ ہیں اور اقوام متحدہ کے قانون کے تحت اقلیتوں کے حقوق کو تسلیم کرتے ہیں لیکن اگر آپ اقلیتوں کے تحفظ کے نام پر کمیشن بنا کر قوانین میں ترمیم کریں گے تو اس کو ہر سطح پر چیلنج کریں گے۔