اہم خبریں
جید علماکرام کی گرفتاریاں اور محب وطن جماعتوں پر پابندیاںبھارت وامریکہ کی خوشنودی کیلئے لگائی جارہی ہیں۔ملی یکجہتی کونسل
لاہور 15مئی 2019ء: ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے مرکزی قائدین نے ملی یکجہتی کونسل کے نائب صدر اور جماعت الدعوہ کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی کی گرفتاری پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جید علماکرام کی گرفتاریاں اور محب وطن جماعتوں پر پابندیاںبھارت وامریکہ کی خوشنودی کیلئے لگائی جارہی ہیں۔سابق حکمرانوں کو مودی کا یار کہنے والے خود بھی انہی کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ حکومت کی بزدلانہ پالیسیاں پوری دنیا میں پاکستان کیلئے جگ ہنسائی کا باعث بن رہی ہیں۔ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں بلند ہونے والی ہر آواز کو سازش کے تحت خاموش کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ اپنے مشترکہ بیان میں ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے صدر صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر زبیر، علامہ سید ساجدعلی نقوی، لیاقت بلوچ، محمد یعقوب شیخ، ودیگر نے کہاکہ حکمران مساجد و مدارس اور مذہبی جماعتوں کے خلاف بلا جواز اقدامات اٹھانے کے سبب تیزی سے عوامی حمایت کھو رہے ہیں۔ ان سے نہ تو ملک میں مہنگائی کنٹرول ہو رہی ہے اور نہ ہی وہ بیرونی دبائو کا صحیح معنوں میں مقابلہ کر پا رہے ہیں۔ملی یکجہتی کونسل کے رہنمائوںنے کہاکہ حافظ عبدالرحمن مکی جیسے محب وطن رہنمائوںکی گرفتاریوں سے بھی بھارت و امریکہ خوش نہیں ہوںگے اور ان کے مطالبات دن بدن بڑھتے جائیں گے۔ ایف اے ٹی ایف کے مطالبہ پر دینی جماعتوں پر پابندیاں اور جید علماکرام کی گرفتاریوں کی باتیں محض ڈھونگ ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ حکومتی ذمہ داران خود شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ایسے حالات میں کہ جب تحریک آزادی کشمیر زبردست عروج پر ہے اور پوری کشمیری قوم قربانیاں و شہادتیں پیش کر رہی ہے، حکومت بتائے کہ وہ جماعة الدعوہ کے مرکزی رہنمائوں کی گرفتاریاں کر کے کس کو خوش کرنے کی کوشش کر رہی ہے؟۔ملی یکجہتی کونسل کے رہنمائوں نے مطالبہ کیا کہ حافظ عبدالرحمن مکی کو فی الفور رہا کیا جائے۔

-
انسانیت کی خدمت اور معاشرے کے بے آسرا طبقے کے دکھ درد بانٹنا بہت بڑی سعادت ہے:صبا ثاقب
-
جماعت اسلامی رہنماوں کا صحافی حفیظ تنیو سے اظہار تعزیت
-
بائیس دسمبر کاتاریخی کشمیر مارچ آزادی کے عزم و جدو جہد کومہمیز بخشے گا ۔ میاں اسلم
-
جب تک اپوزیشن کے ساتھ ساتھ حکمرانوں کا احتساب نہیں ہوتا،لوگ اسے یک طرفہ احتساب کہیں گے۔سراج الحق
-
انسانی حقوق کے عالمی دن کا سب سے بڑا اور اہم اقدام مسئلہ کشمیر کا حل ہونا چاہیے ۔ ڈاکٹر ذکراللہ مجاہد
-
بائیس دسمبر کاتاریخی کشمیر مارچ آزادی کے عزم و جدو جہد کومہمیز بخشے گا ۔ میاں اسلم
-
جب تک اپوزیشن کے ساتھ ساتھ حکمرانوں کا احتساب نہیں ہوتا،لوگ اسے یک طرفہ احتساب کہیں گے۔سراج الحق
-
چار ماہ دھرنا دینے والوں کو کشمیر میں 126 دن کا کرفیو نظر نہیں آتا۔سراج الحق
-
پی ٹی آئی حکومت اپنے لیے گڑھے کھود رہی ہے۔سراج الحق
-
پاکستان کا مقتدر طبقہ شرمناک بے حسی کا شکار ہے۔لیاقت بلوچ
سوشل میڈیا لنکس