News Detail Banner

عجیب و غریب فیصلوں سے قوم کا عدالتی نظام پر اعتماد مجروح ہو رہا ہے۔سراج الحق

1سال پہلے

لاہور12 اکتوبر2022ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عجیب و غریب فیصلوں سے قوم کا عدالتی نظام پر اعتماد مجروح ہو رہا ہے۔ عوام جاننا چاہتے ہیں کہ ہیرو کو زیرو اور زیرو کو ہیرو بنانے کی پالیسیوں کے پیچھے کیا مقاصد کارفرما ہیں۔ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی اقتدار کی جنگ میں مصروف، 22کروڑ عوام امن کی متلاشی ہے۔ خیبرپختونخوا اورکراچی میں امن و امان کی بگڑتی صورت حال سے ملک کا ہر شہری پریشان ہے، مگر حکمرانوں کو پروا نہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوام کی جان و مال کی حفاظت کرنے میں مکمل ناکام ہو گئیں۔ کے پی میں اغوا برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ، سٹریٹ کرائم اور بھتہ خوری کے واقعات میں خطرناک اضافہ سے عوام کی نیندیں حرام ہو گئیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنی آئینی ذمہ داری پوری کریں، لوگوں کو تحفظ دیں، اگر ایسا نہیں کر سکتیں تو انھیں اقتدار میں رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ جھوٹ، گالم گلوچ اور الزام تراشی کی سیاست سے نوجوانوں کوگمراہ کیا جا رہا ہے۔ یوتھ حکمرانوں کے جھوٹے وعدوں پر مزید اعتبار نہ کریں، وہ ملک کے حقیقی وارث ہیں، فرسودہ نظام کے خلاف جدوجہد کرنا نوجوانوں کی ذمہ داری ہے۔ نوجوان ملک میں اسلامی انقلاب کے لیے اپنے آپ کو تیار کریں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے قرطبہ سٹی اسلام آباد میں مینار پاکستان یوتھ کنونشن کی تیاریوں کے سلسلے میں ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، امیرصوبہ پنجاب شمالی ڈاکٹرطارق سلیم، صوبائی سیکرٹری جنرل اقبال خان،صدر جے آئی یوتھ زبیر احمدگوندل سمیت صوبے بھرسے امرائے اضلاع وضلعی صدوراجلاس میں موجود تھے۔

سراج الحق نے کہاکہ 65فیصد یوتھ کو اخلاقی لحاظ سے تباہ کرنے کی سازشوں میں مغربی اور سیکولر لابیز ملوث ہیں اور حکمران ان کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ بے روزگاری اور غربت سے ملک کے نوجوانوں کی اکثریت ڈپریشن کا شکار ہے۔ ذہین اور پڑھے لکھے نوجوان حالات سے تنگ ہو کرملک چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ ملک میں وسائل کی کمی نہیں، اصل مسئلہ لیڈرشپ کا ہے۔ ناکارہ معاشی پالیسیوں، آئی ایم ایف کی غلامی اور سودی نظام نے تباہی مچائی ہوئی ہے۔ طاقتور کی کرپشن کرنے پر کوئی پوچھ گچھ نہیں ہوتی۔ عدالتوں کا نظام درہم برہم، انصاف کے حصول کے لیے غریبوں کی زندگیاں بسر ہوجاتی ہیں۔ فرسودہ نظام طاقتور کو تحفظ جب کہ غریب کو اپنی مرضی سے جینے تک کا حق نہیں دیتا۔ ایک طرف دولت کے انبار پر بیٹھی ہوئی دو فیصد اشرافیہ ہے دوسری جانب دو وقت کی روٹی کے لیے محتاج کروڑوں عوام ہیں۔ حکمرانوں کی پالیسیوں میں تسلسل، عوام کی کسی کو فکر نہیں۔ پی ڈی ایم نے پی ٹی آئی کی پالیسیاں جاری رکھیں، اپریل میں حکومت میں آنے کے بعد 90روپے لیٹر پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کیا گیا۔ بین الاقوامی منڈیوں میں تیل سستا جب کہ یہاں مہنگا ہو رہاہے۔ ڈالر کی قیمت میں کمی کے باوجود مہنگائی کم نہ ہو سکی۔ آٹا، چینی، پٹرول اور اشیائے خوردونوش کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوگئیں۔ 

امیر جماعت نے کہا کہ نوجوان ملک کو عظیم بنا سکتے ہیں، مگر حکمران انھیں برباد کرنے پر تلے ہیں۔ تعلیمی اداروں میں منشیات فروخت ہو رہی ہے۔پاکستان کی دشمن طاقتوں نے نوجوانوں کو فوکس کیا ہوا ہے۔ حق کی بات ہمیشہ نوجوانوں سے شروع ہوئی ہے۔ جماعت اسلامی چاہتی ہے نوجوان ملک کی قیادت سنبھالیں اور اسے اسلامی فلاحی مملکت بنائیں۔ انھوں نے کہا کہ ایٹمی پاکستان کو عالمی ایجنڈے کے تحت کمزور کرنے کی سازشیں عروج پر،استعمار ملک کی معیشت، معاشرت اور سیاست تباہ کرنے کے درپے ہے۔ موجودہ اور سابقہ حکومتیں ملک کے تمام مسائل میں برابر کی ذمہ دار ہیں۔ 

امیر جماعت نے کہا کہ تمام مسائل کا حل قرآن و سنت کے نظام میں ہے۔ پاکستان اسلام کے نام پر حاصل ہوا اور دین ہی اس کی بقا اور خوشحالی کا ضامن ہے۔ گزشتہ 75 برسوں میں مختلف تجربات ہوئے، مگر کوئی بہتری نہیں آئی، اب قوم کو اسلامی نظام چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ملک کے عوام کی بڑی اکثریت اسلامی نظام چاہتی ہے، مگر استعماری طاقتوں اور ان کے آلہ کار سازشوں کے ذریعے قوم کو اس نظام سے دور رکھنا چاہتے ہیں۔