News Detail Banner

خیبر پختو نخوا میں امن و امان کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے-سرا ج الحق

1سال پہلے

لاہور11 اکتوبر2022ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ خیبر پختو نخوا میں امن و امان کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے۔ پی ٹی آئی عوام کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی تو اسے حکومت کرنے کا حق حاصل نہیں۔ ٹارگٹ کلنگ،سٹریٹ کرائم اوربھتہ خوری کے واقعات میں ہر آئے روز اضافہ ہورہا ہے، لوگوں کو سرعام بھتہ کے لیے فون کالزآتی ہیں،اگر کوئی پیسے نہیں دیتا تو اسے دن کی روشنی میں گولی مار دی جاتی ہے۔ صوبائی دارالحکومت پشاورسمیت کوئی بھی شہر ایسا نہیں جہاں عوام خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور نہ ہوں، لوگ ڈر کے مارے رات کو گھروں سے باہر نہیں نکلتے، وزیراعلیٰ، وزرا اور صوبائی ممبران اسمبلی تک اپنے علاقوں میں نہیں جا رہے، لوگوں کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔ ایک طرف مہنگائی و بے روزگاری ہے اور دوسری جانب خیبرپختونخوا کے تقریباً سبھی ڈویژنز میں عوام پر خوف کے سائے منڈلا رہے ہیں۔ سازش کے تحت لوگوں کو بے گھر کیا جا رہا ہے۔ حکمران عوام کو آئی ڈی پیز بننے پر مجبور نہ کریں۔ عوام کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، اگر حکمران ایسا نہیں کر سکتے تو گھر جائیں۔ دس برس سے صوبے پر مسلط پی ٹی آئی نے کوئی وعدہ بھی پورا نہیں کیا۔ حقوق مانگنے پر اساتذہ کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ جماعت اسلامی ظلم و ناانصافی کو برداشت نہیں کرے گی، عوام کے تحفظ اور حقوق کی حفاظت کے لیے ہر سطح پر آواز بلند کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے دیرپائن میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ 

امیر جماعت نے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں عوام کی اکثریت خطہئ غربت سے نیچے، لاکھوں کی تعداد میں نوجوان بے روزگار ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ صرف خیبرپختونخوا ہی نہیں پورے ملک کے عوام لاوارث ہیں۔ اس وقت پی ڈی ایم کی تیرہ جماعتیں اور پی ٹی آئی صوبوں اور وفاق میں حکومت کر رہی ہیں، لیکن ملک کے مسائل میں کمی کی بجائے اضافہ ہو رہا ہے۔ڈالر کی قیمت میں کمی کے باوجود مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ حکمرانوں نے قوم کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ سیلاب کے دوران بھی حکمرانوں نے سوا تین کروڑ لوگوں کو بے یارومددگار چھوڑا۔ ملک کے فیصلے واشنگٹن کے بند کمروں میں ہوتے ہیں اور حکمران استعماری ایجنڈا ملک میں نافذ کرتے ہیں، یہ لوگ اپنی نسلوں کا مستقبل محفوظ اور عام فرد کا بھیانک بنا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ قوم نے مسلم لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کو ایک بار نہیں بلکہ بار، بار دیکھا، اب 10سالوں سے خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے،14سالوں سے سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے اور ن لیگ عرصہ دراز تک پنجاب اور وفاق میں حکمران رہی یہی تینوں جماعتیں بلوچستان کی حکومتوں کا بھی حصہ رہیں، لیکن عام شخص کی زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ چترال سے لے کر کراچی تک ہر شخص حالات سے پریشان ہے۔ 

سراج الحق نے کہا کہ آئین و قانون کی بالادستی سے ہی ملک آگے بڑھے گا۔ کرپشن، لوٹ مار اور مفادات کی سیاست کی وجہ سے لوگوں کا اعتماد جمہوری نظام سے اٹھ رہا ہے۔ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی عوام کے سامنے ایکسپوز ہو گئیں، دونوں نے ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیل دیا۔ انھوں نے کہا کہ حکمران جماعتوں کی سیاست میں جولوگ فرق کرتے ہیں وہ سیاسی طور پر شاید نابالغ ہی ہوسکتے ہیں، یہ ایک ہی طرح کے لو گ ہیں بس اتنا فرق ہے، چچا ایک طرف بیٹھاہے اور بھتیجا دوسری طرف،اگر ماموں پی پی میں ہے تو بھانجا ن لیگ یا پی ٹی آئی کی حکومت میں وزیر ہے۔ تینوں جماعتیں وڈیروں، جاگیرداروں کے کلبز ہیں۔ انھوں نے کہا کہ تینوں جماعتو ں کے ادوار میں مافیاز نے مال بنایااور عوام بے گھر ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ ملک کو اسلامی نظام کی ضرورت ہے، قوم فرسودہ نظام کے خلاف جماعت اسلامی کی جدوجہد کا ساتھ دیں۔