News Detail Banner

پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی نے ملک تباہ کیا- سراج الحق

1سال پہلے

لاہور10 اکتوبر2022ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی نے ملک تباہ کیا، دونوں اطراف کی حکومتیں اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے قائم ہوئیں۔ موجودہ اور سابقہ حکمرانوں کی پالیسیوں میں کوئی تضاد نہیں، ان کے ہاں عوام کی فلاح و بہبود کا ایجنڈا پہلے تھا نہ اب ہے۔  حکمرانوں کی عوام کو لڑاؤ اور تقسیم کرو کی سیاست نے معاشرے میں پولرائزیشن کو خطرناک حد تک پہنچا دیا۔ ملک ہولناک معاشی، سیاسی اور سماجی بحرانوں کی زد میں ہے۔ معیشت آئی ایم ایف جب کہ سیاست جاگیرداروں، وڈیروں اور مافیاز کے کنٹرول میں ہے۔سیکولر لابیز ملک کی سماجی اقدار کو تباہ کرنے کے در پہ ہیں۔ملک میں قانون کی بالادستی کا تصور ختم ہو چکا،احتساب نام کی کوئی چیز نہیں رہی۔ قوم کا عدالتوں پر اعتماد اٹھ رہا ہے، جمہوریت تماشا بن کر رہ گئی۔ گزشتہ 75برسوں میں مارشل لاز اور نام نہاد جمہوری ادوار آزمائے جا چکے، ملک میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے پاکستان کو اسلامی نظام چاہیے۔جماعت اسلامی کی جدوجہد اسی مقصد کے حصول کے لیے ہے۔ قوم نے تینوں بڑی جماعتوں کو آزما لیا اب ایک موقع جماعت اسلامی اور اسلامی نظام کو ملنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مردان این اے 22 ضمنی الیکشن کے سلسلے میں انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جماعت اسلامی کے امیدوارعبدالواسع نے بھی شرکا سے خطاب کیا۔ 

سراج الحق نے کہا کہ ڈالر کی قیمتوں میں کمی کا فرق گراؤنڈ پر نظر نہیں آ رہا، عوام مہنگائی کی چکی میں بدستور پس رہے ہیں۔ ملک کا 90فیصد سے زائد طبقہ روزمرہ کی ضروریات پوری کرنے کی سکت نہیں رکھتا۔ لاکھوں کی تعداد میں نوجوان بے روزگار، مستقبل سے ناامید اور ڈپریشن کا شکار ہیں۔ گزشتہ چند سالوں میں ایسے قوانین بنے کہ جس سے معاشی نظام تباہ ہوا اور معاشرے میں بگاڑ کی بنیادیں رکھی گئیں۔پی ٹی آئی، ن لیگ اور پی پی ان قوانین کے بنانے میں برابر کی شریک ہیں۔ تینوں جماعتوں نے بین الاقوامی ایجنڈا کو ملک پر مسلط کیا جس سے قومی معیشت پر آئی ایم ایف کا کنٹرول مزید مضبوط ہو گیا۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے فیصلے اسلام آباد میں نہیں، واشنگٹن کے بند کمروں میں ہوتے ہیں۔ پی ٹی آئی نے پونے چار سال میں ہر شعبہ کو کمزور کیاتو رہی سہی کسر پی ڈی ایم نے گزشتہ چند ماہ میں نکال دی۔ اب حالات میں بہتری لانے کا صرف ایک حل ہے اور وہ یہ کہ عوام آزمائے ہوئے جاگیرداروں، وڈیروں اور ظالم سرمایہ داروں کو مسترد کر کے اہل اور ایماندار قیادت کو آگے لائے۔ قوم جان لے کہ سانپوں کو مزید دودھ پلایا گیا تو وہ اژدھے بن کر عوام کو ہی کھا جائیں گے۔ گزشتہ سات دہائیوں میں ملک کے ساتھ کھلواڑ ہوا، اب یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ وقت آ گیا ہے کہ عوام اپنے حقوق کے لیے کھڑے ہوں اور ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔

بعدازاں لوئر دیر میں سیرت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ حضورؐ سے محبت کا لازمی تقاضا ہے کہ ہر مسلمان نبی آخر الزماں ؐ کے لائے ہوئے نظام کو غالب کرنے کے لیے جدوجہد کرے۔ یہ محبت نہیں ہے کہ ہم حضورؐ سے عشق کا دعویٰ کرتے ہوئے نظام مصطفیٰؐ کی بجائے کسی باطل اور فرسودہ نظام کو اپنائے رکھیں۔ سودی معیشت کو قبول کرنا، عریانی و فحاشی کے خلاف بات نہ کرنا اور جبرواستحصال پر خاموشی اختیار کیے رکھنا ایک مومن کی شان کے خلاف ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسلمانوں کے دل اللہ اور اس کے رسولؐ کی محبت سے سرشار ہیں، ہمیں حضورؐ کی ہر سنت کو زندہ رکھنے کے لیے کوششیں کرنی چاہییں۔ حضورؐ نے فرمایا کہ جس شخص نے فساد کے زمانے میں ان کی ایک سنت کو زندہ کیا، اللہ اسے 70شہیدوں جتنا اجر دے گا۔ انھوں نے کہا کہ حضورؐ کی ہر سنت کی پیروی ہمارے لیے دنیاوی و اخروی نجات کا ذریعہ بنے گی۔ حضورؐ کی سب سے بڑی سنت کی پیروی یہ ہے کہ ہم فرسودہ نظام کے خلاف جدوجہد کریں۔ یہ ملک اسلام کے نام پر حاصل ہوا اوراسلامی نظام ہی اس کی ترقی و خوشحالی کا ضامن ہے۔