News Detail Banner

پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی حکومتیں این آر او کے ذریعے قائم ہوئیں، دونوں اطراف نے عالمی ایجنڈے کو آگے بڑھایا۔ سراج الحق

1سال پہلے

لاہور05 اکتوبر2022ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی حکومتیں این آر او کے ذریعے قائم ہوئیں، دونوں اطراف نے عالمی ایجنڈے کو آگے بڑھایا۔ معیشت کی تباہی کے بعد حکمران معاشرے کو مغرب زدہ بنانے کی سازشوں میں آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔ تینوں بڑی جماعتوں کی نااہلی اور ناکام پالیسیوں کی وجہ سے ملک کی نسلیں غیر ملکی سودی قرضوں کی دلدل میں پھنس گئیں۔ مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے، بے روزگاری سے لاکھوں نوجوان حالات سے تنگ مایوس اور ڈپریشن کا شکار اورہزاروں ملک چھوڑ رہے ہیں۔ عوام کا عدالتوں پر اعتماد اٹھ چکا۔ طاقتور کے احتساب اور آئین و قانون کی بالادستی سے ہی ملک آگے بڑھے گا۔ سات دہائیوں سے ملک کے وسائل کو بے دردی سے لوٹا جا رہا ہے۔ باربار اقتدار میں آنے والی بڑی سیاسی جماعتوں نے عوام کو مایوسیوں اور محرومیوں کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔ نام نہاد جمہوری ادوار اور مارشل لاز کی حکومتیں ڈلیور کرنے میں ناکام ہو گئیں، اب ایک موقع اسلامی نظام کو ملنا چاہیے۔ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام کے قیام کے لیے جدوجہد میں مزید تیزی لائے گی۔ تینوں بڑی جماعتوں کی ناکامی کے بعد جماعت اسلامی واحد آپشن کے طور پر سامنے آئی ہے، اللہ کی مدد و نصرت اور عوام کی تائید سے اقتدار ملا تو ملک میں حقیقی تبدیلی لائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مرکزی نظم کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ 

مرکزی نظم کے اجلاس میں آئندہ انتخابات کی تیاریوں، جماعت اسلامی کی تنظیمی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی ہمیشہ کی طرح اہل اور ایمان دار لوگوں کو ٹکٹ جاری کرے گی اور نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ موقع دیا جائے گا۔ امیدواروں کے انتخاب کے لیے ڈویژنل سطح پر اجلاس ہوں گے۔ 

اجلاس میں جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کی سیلابی علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کی مکمل رپورٹ پیش کی گئی جس پر امیر جماعت نے اطمینان کا اظہار کیا۔ انھوں نے رضاکاران اور کارکنان کو ہدایات دیں کہ بحالی کے کاموں کی تکمیل تک بھرپور سرگرمیاں جاری رکھیں۔ انھوں نے عوام سے عطیات اور امداد جاری رکھنے کی بھی اپیل کی۔

امیر جماعت نے مطالبہ کیا کہ حکومت فی الفور پٹرول کی قیمتوں میں سو روپے فی لیٹر کمی کرے، بجلی اور گیس کے ٹیرف بھی کم کیے جائیں، اشیائے خوردونوش اور ادویات کی قیمتوں میں بھی 35سے 50فیصد کمی کی جائے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت مہنگائی گزشتہ نصف صدی کا ریکارڈ توڑ چکی ہے۔ ملک کا 90فیصد سے زائد طبقہ مہنگائی کی وجہ سے شدید پریشان ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں کمی کے اثرات گراؤنڈ پر نظر نہیں آ رہے۔ بنکوں کی جانب سے ڈالر کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ کے سیکنڈل کی تحقیقات کرائی جائیں اور ذمہ داران کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔ 

سراج الحق نے کہا کہ سودی معیشت مسائل کی جڑ مگر حکمران وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے باوجود اسے جاری رکھنے پر بضدہیں۔ اللہ اور اس کے رسولؐ کے خلاف جنگ کرنے والوں کو ہمیشہ ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ کتنے دکھ اور افسوس کا مقام ہے کہ ایک اسلامی ملک کے حکمران غیر اسلامی کام جاری رکھنے کے لیے سپریم کورٹ سے مزید بیس سال کی مہلت مانگ رہے ہیں اور دلیل یہ دی جا رہی ہے کہ سودی نظام کے بغیر قومی معیشت نہیں چل سکتی۔ افسوس کا مقام ہے کہ حکمران مغربی طاقتوں اور سیکولر لابیز کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔ قومی معیشت کی تباہی کے بعد گھریلو تشدد بل، ٹرانس جینڈر ایکٹ کی صورت میں معاشرے کو تباہ کرنے کی سازشیں ہوئیں اور اب آئین کے آرٹیکل 62ون ایف میں ترمیم کی باتیں ہو رہی ہیں اور اس ضمن میں سینیٹ میں بل پیش کر دیا گیا ہے۔ جماعت اسلامی ملک کی اسلامی اقدار کی حفاظت کے لیے بھرپور جدوجہد کرے گی،قوم سے اپیل ہے ہمارا ساتھ دے۔