News Detail Banner

سیلاب اورمہنگائی کے عذابوں نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے سراج الحق

1سال پہلے

لاہور10 ستمبر2022ء

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سیلاب اورمہنگائی کے عذابوں نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن کی سزا قوم بھگت رہی ہے۔ سیلاب قوم کے لیے آزمائش، ہمیں اجتماعی توبہ کرنا ہو گی۔ عوام جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر ملک میں اسلامی نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کرے۔ ملک کے مسائل کا واحد حل اسلامی نظام ہے۔ متاثرین کی بحالی کا کام بڑا چیلنج، سرکاری امداد کی تقسیم میں کرپشن کی رپورٹس ابھی سے ہی سامنے آنا شروع ہو گئیں۔ خیبرپختونخوا میں سیلاب سے بڑی تباہی آئی، لوگوں کی عمر بھر کی کمائی آناً فاناً پانی میں بہہ گئی۔ عمارات، انفراسٹرکچر اور لوگوں کے گھر سیلاب کی نذر ہو گئے۔ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت متاثرین کو ریلیف پہنچانے میں مکمل بے بس اور ناکام نظر آ رہی ہے۔ صوبے پر دس سال سے حکمرانی کرنے والی جماعت نے سوائے نعروں اور جھوٹے وعدوں کے عوام کو کچھ نہیں دیا۔ پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی بھی بری طرح ایکسپوز ہو گئیں۔ جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن نے جس طرح متاثرین کی مدد کی پوری دنیا اس کی ستائش کر رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں موقع دیا تو ملک کی تقدیر سنواریں اور اسلامی فلاحی پاکستان کی بنیاد رکھیں گے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے مدین، بحرین، دامانہ، کالاکوٹ، اشاڑے، ارکوٹ کے سیلابی علاقوں کے دورہ اور مینگورہ میں امدادی سامان کی تقسیم کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی خیبرپختونخوا عبدالواسع، امیر ضلع سوات حمید الحق اور سابق ممبر صوبائی اسمبلی محمد امین بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سراج الحق مسلسل دو ماہ سے سیلاب متاثرہ علاقوں کے دوروں پر ہیں۔ بلوچستان، سندھ، جنوبی پنجاب اور خیبرپختونخوا کے دوروں کے موقع پر انھوں نے الخدمت فاؤنڈیشن کی امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا اور فلڈ ریلیف کیمپس میں گئے۔ انھوں نے جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کے ہزاروں کارکنان کے جذبہئ خدمت کو سراہا اور عوام سے متاثرین کی مدد جاری رکھنے کی اپیل بھی کی۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح قوم نے جماعت اسلامی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اس پر ہم ان کے شکرگزار ہیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ ہمیں ہمیشہ ملک اور قوم کی خدمت جاری رکھنے کا جذبہ اور حوصلہ عطا کرے، انسانیت کی خدمت ہی جماعت اسلامی کی سیاست کا اولین مقصد ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ متاثرہ علاقوں میں بجلی کے بل چھ ماہ کے لیے معاف کیے جائیں اور پلوں اور راستوں کی تعمیر کا آغازایمرجنسی بنیادوں پر کیا جائے۔

مینگورہ میں گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی اور پوری قوم اب کی بار حکمرانوں کو امدادی سامان کی تقسیم میں کرپشن نہیں کرنے دے گی، بے ضابطگیوں کی صورت میں عوام حکمرانوں کے محلات اور دفاتر کا گھیراؤ کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ اگر فلڈانکوائری کمیشن 2010ء کی رپورٹ پر عمل درآمد ہو جاتا تو اتنی تباہی نہ آتی۔ پیشگی اطلاعات کے باوجود لوگوں کی نقل مکانی کا بندوبست نہیں کیا گیا۔ ظالم حکمرانوں نے مجبور اور بے بس انسانوں کو پانی کی موجوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔ انھوں نے کہا کہ قومی غیرت کا تقاضا ہے کہ ہم خود اپنے بہن بھائیوں کی مدد کے لیے آگے بڑھیں۔ ہمیں مجبور لوگوں کو غیر ملکی این جی اوز کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑنا چاہیے۔ اگرچہ حکمرانوں کی نالائقیاں ابھر کر سامنے آئی ہیں، مگر قوم کا جذبہ ناقابل تسخیر ہے۔ پاکستان سے وسائل سے مالا مال ملک، ضرورت صرف کرپٹ حکمرانوں سے نجات حاصل کرنے کی ہے۔ جاگیرداروں، وڈیروں اور سرمایہ داروں سے جان چھوٹ گئی تو پاکستان کو ترقی کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

سراج الحق نے کہا کہ دو ماہ گزر گئے لیکن سیلابی علاقوں میں لاکھوں لوگ تاحال بے آسرا بیٹھے ہیں۔ لوگوں کو خوراک کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے، سیلابی علاقوں میں بیماریاں پھوٹ رہی ہیں، حکومتیں ادویات اور میڈیکل کیمپس کا فی الفور بندوبست کریں۔ اگر حکمرانوں نے بحالی کے کاموں میں بھی آپسی لڑائیاں جاری رکھیں اور سنجیدگی نہ دکھائی تو سیلاب سے بھی بڑا بحران آئے گا۔ انھوں نے کہا کہ سیلاب سے بڑی تباہی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ عمارات کی تعمیر کے دوران قوانین کی خلاف ورزی کی گئی اور حکومتیں سوئی رہیں۔لوگوں نے حکومتی اہلکاروں سے مل کر پانی کی گزرگاہوں کو روکا جس کا نتیجہ تباہی کی صورت میں سامنے آیا۔ کسی کی بھی قوم کی ترقی کا راز قانون اور آئین پر عمل درآمد ہے۔ ہمارے حکمران خود قانون کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی آئین و قانون کی بالادستی کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔