News Detail Banner

ن لیگ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی حکومتوں نے مل کر ملک کو 50ہزارارب روپے سے زائد کا مقروض کیاسراج الحق

1سال پہلے

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی حکومتوں نے مل کر ملک کو 50ہزارارب روپے سے زائد کا مقروض کیا، اگر قرضوں کی بنیاد پر ترقی ہوتی تو آج ہم چاند پر پہنچ جاتے۔امریکا اور آئی ایم ایف کے غلاموں نے پاکستان کا جغرافیہ اور نظریہ برباد کر دیا۔ ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں نے پاکستانیوں کی خودداری اور نوجوانوں کا مستقبل استعمار کے ہاتھوں گروی رکھ دیا۔ شدید گرمی میں تین روز تک ٹرین مارچ اس لیے کیا کیوں کہ پاکستان جل رہا ہے۔ لوگوں میں موٹرسائیکل میں پٹرول ڈلوا کر اپنے بچوں کو سکول چھوڑنے کی سکت نہیں رہی۔ لوگ مہنگائی اور غربت سے تنگ، زندگی گزارنا محال ہو گیا۔ پڑھے لکھے نوجوان بے روزگاری کی وجہ سے ڈگریاں جلا رہے ہیں۔ ملک پر مافیاز کا راج، ایک طرف ایک فیصد طبقہ 99فیصد وسائل پر قابض اور دوسری جانب مجبور اور بے بس عوام بنیادی ضروریات کے لیے ترس رہے ہیں۔ اس وقت جماعت اسلامی کے علاوہ سبھی سیاسی جماعتیں حکومت میں ہیں۔ اقتدار میں ہونے کے باوجود یہ لوگ چوکوں چوراہوں میں جلسے بھی کر رہے ہیں اور رو بھی رہے ہیں۔ ان سے پوچھتا ہوں کہ یہ کب تک عوام کو دھوکا دیتے رہیں گے۔ حکمران سن لیں کہ قوم بیدار ہو چکی۔ ہمارے مسائل کا حل اسلامی نظام میں ہے۔ سودی معیشت کے خلاف جہاد کرنا ہو گا۔ اللہ تعالیٰ کے احکامات سے بغاوت کریں گے تو انجام بنی اسرائیل جیسا ہو گا۔ ملک میں سبھی تجربات ناکام ہو گئے، اب ایک موقع اسلامی نظام کو ملنا چاہیے۔ قوم کرپشن سے نجات، بے روزگاری، سودی معیشت، مہنگائی کے خاتمے اور ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے تین روزہ ٹرین مارچ کے اختتام پر راولپنڈی ریلوے سٹیشن پر کارکنوں کی بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائب امرا لیاقت بلوچ، میاں محمداسلم، امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری،امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، امیر ضلع راولپنڈی عارف شیرازی، ریلوے پریم یونین کے صدر شیخ انور اور دیگر قیادت بھی اس موقع پر موجود تھی۔ امیر جماعت نے رحیم یار خان سے راولپنڈی تک مختلف ریلوے سٹیشنز پر پہنچنے والے ہزاروں کارکنان کے جذبے کی تعریف کی اور ہر جگہ عظیم الشان استقبال پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ 

قبل ازیں انھوں نے پیر کی شام لاہور ریلوے سٹیشن سے ٹرین مارچ کے تیسرے اور اختتامی مرحلے کے آغاز کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں اور کارکنان جماعت اسلامی سے گفتگو کی اور کہا کہ ٹرین مارچ کا بنیادی مقصد ملک کے مجبور عوام کی ترجمانی ہے۔ مہنگائی کی وجہ وسائل کی کمی نہیں، بیڈگورننس، کرپشن اور سودی نظام ہے۔ جماعت اسلامی سیاست نہیں، قوم کی حقیقی آواز گونگے بہرے حکمرانوں تک پہنچا رہی ہے۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے اسمبلی میں پیش کیے جائیں۔ وفاقی شرعی عدالت نے سود کے خلاف فیصلہ دے دیا، سود آئین پاکستان کے مطابق ناجائز ہے، اگر امریکا اور یورپ اپنے آئین کے پابند ہیں، تو ہم عالمی مالیاتی اداروں سے لاء آف لینڈ کے تحت معاہدے کیوں نہیں کر سکتے۔ جب تک سودی معیشت کی صورت میں حکمران اللہ تعالیٰ سے جنگ جاری رکھیں گے، بہتری نہیں آ سکتی۔ عوام بہت قربانی دے چکے، اب جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کی قربانی کا وقت آ گیا۔ قوم بیدار ہو چکی اور حکمرانوں سے حساب مانگ رہی ہے۔ 

لاہور سے ٹرین مارچ کے آغاز سے قبل امیر جماعت نے پیر کی صبح منصورہ میں جماعت اسلامی کے مرکزی قائدین کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں سٹیٹ بنک اور دیگر بنکوں کی جانب سے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کے نتیجہ میں پیدا ہونی والی صورت حال کا جائزہ اور آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کیا گیا۔

لاہور ریلوے سٹیشن پرخطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے واضح کیا کہ حکومت کے کہنے پر مرکزی بنک کا سود کے خلاف فیصلہ کو چیلنج کرنا ایک غیر آئینی اقدام، جس کی جماعت اسلامی بھرپور مذمت کرتی ہے اور اسے کسی صورت قبول کرنے کو تیار نہیں۔ انھوں نے کہا کہ جب پی ٹی آئی کے دور میں مہنگائی کا سونامی آیا تو اس وقت پی ڈی ایم میں موجود تمام جماعتیں اور پیپلزپارٹی اس کے خلاف مارچز کر رہی تھیں، مگر آج جب وہی جماعتیں اقتدار میں ہیں اورمہنگائی دگنی ہو چکی، تو وہی احتجاج کرنے والے اس ظلم کو جسٹیفائی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مرکزی حکومت نے آئی ایم ایف کے کہنے پر بجٹ تیار کیا جس کے نتیجے میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں پہلے سے دوگنا ہو گئیں، پٹرول، بجلی، گیس کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہوا اور عوام پر ٹیکسز کی بمباری کی گئی۔ آج صور تحال یہ ہے کہ قوم کی قوت برداشت مکمل طور پر جواب دے چکی، لوگ نالائق اور سپر نالائق حکمرانوں سے تنگ آ گئے ہیں۔ پی ڈی ایم، پی پی اور پی ٹی آئی نے عوام کا کچومر نکال دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت مرکز اور پنجاب میں باپ بیٹا حکمران ہیں، پی پی 14برسوں سے سندھ اور پی ٹی آئی 9سالوں سے کے پی میں حکومت میں ہے، لیکن حالات میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ امریکا اور آئی ایم ایف کے تابعداروں نے عوام کا جینا حرام کر دیا ہے۔ ان حکمرانوں کی وجہ سے ملکی ادارے تباہ ہو گئے۔ پی آئی اے، سٹیل ملز، واپڈا، پی ٹی سی ایل، ریلوے میں سالانہ 600ارب کا خسارہ ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ خسارہ کی وجہ حکمرانوں کی مس مینجمنٹ اور کرپشن ہے۔